یو ٹی عبدالقادر متفقہ طور پر کرناٹک قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر منتخب، وزیر اعلیٰ سدارمیا سمیت تمام لیڈران نے دی مبارکباد

عبدالقادر کرناٹک اسمبلی کی تاریخ میں پہلے مسلم اسپیکر ہیں۔ وزیر اعلیٰ سدارمیا، اپوزیشن لیڈر بسوراج بومئی اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار عبدالقادر کو مبارکباد پیش کرنے کے لیے ان کی کرسی تک گئے۔

<div class="paragraphs"><p>کرناٹک اسمبلی کے نئے اسپیکر یو ٹی عبدالقادر / آئی اے این ایس</p></div>

کرناٹک اسمبلی کے نئے اسپیکر یو ٹی عبدالقادر / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بنگلور: کانگریس کے سینئر لیڈر اور جنوبی کنڑ ضلع سے پانچ مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہو چکے یو ٹی عبدالقادر کو بدھ کے روز متفقہ طور پر کرناٹک قانون ساز اسمبلی کا اسپیکر منتخب کر لیا گیا۔ عبدالقادر کرناٹک اسمبلی کی تاریخ میں پہلے مسلم اسپیکر ہیں۔ وزیر اعلیٰ سدارمیا، اپوزیشن لیڈر بسوراج بومئی اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار عبدالقادر کو مبارکباد پیش کرنے کے لیے ان کی کرسی تک گئے۔

یو ٹی عبدالقادر متفقہ طور پر کرناٹک قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر منتخب، وزیر اعلیٰ سدارمیا سمیت تمام لیڈران نے دی مبارکباد
IANS_ARCH

53 سالہ عبدالقادر کا نام وزیر اعلیٰ نے تجویز کیا تھا۔ بی جے پی اور جے ڈی (ایس) نے اسپیکر کے عہدے کے لیے اپنے امیدوار کھڑے نہیں کیے تھے، لہذا وہ متفقہ طور پر منتخب ہو گئے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا ‘‘آپ کے والد رکن اسمبلی تھے اور آپ نے ایوان میں ’سدنا ویرا‘ ایوارڈ حاصل کیا تھا۔ ہم سب جانتے ہیں کہ آپ ایک بہترین ایم ایل اے ہیں۔ اسپیکر کی کرسی پر بیٹھے لوگوں کو پارٹی لائن سے ہٹ کر کام کرنا چاہئے۔‘‘


عبدالقادر کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی نے کہا کہ آپ کے پاس 20 سال کا تجربہ ہے اور آپ رکن اسمبلی اور وزیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔ آپ نے اپنا صبر کبھی نہیں کھویا۔ آپ اپوزیشن پارٹی کے ڈپٹی لیڈر رہ چکے ہیں۔ آپ کی کالز اور فیصلے پورے نظام کو متاثر کریں گے، آپ کو متوازن ہونا چاہیے۔

خیال رہے کہ عبدالقادر ایک نرم گو سیاست دان ہیں، جو منگلورو (اُلال) حلقہ سے پانچ بار منتخب ہو چکے ہیں۔ انہوں نے 2013 میں سدارمیا کی قیادت والی کانگریس حکومت میں وزیر صحت، خوراک اور شہری سپلائی کے طور پر خدمات انجام دیں۔ آپ ریاستی قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن کے ڈپٹی لیڈر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔