عام انتخابات 2019 میں بی جے پی کو بھاری نقصان ہوگا، امریکی تھِنک ٹینک کا دعویٰ

پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد امریکی تھنک ٹینک ’بروکنگ انسٹی ٹیوشنز‘ نے دعوی کیا ہے کہ اگلے سال ہونے والے عام انتخابات میں بی جے پی کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

حال ہی میں پانچ ریاستوں میں کراری ہار کا سامنا کرنے والی بی جے پی کو 2019 میں شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ دعوی امریکی تھنک ٹینک بروکنگ انسٹی ٹیوشنز نے کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لوک سبھا چناؤ میں بی جے پی 179 سیٹوں پر جیت حاصل کر پائے گی اور اسے 103 سیٹوں کا نقصان ہو سکتا ہے۔ بروکنگ انسٹی ٹیوشنز نے گزشتہ اسمبلی انتخابات کے ووٹنگ پیٹرن اور موجودہ لوک سبھا سیٹوں کا حساب لگا کر یہ نتیجہ نکالا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بی جے پی کی اتحادی پارٹیاں بھی کئی سیٹوں پر ہار سکتی ہیں اور 28 سیٹوں پر محدود رہ سکتی ہیں۔ واضح رہے کہ 2014 میں بی جے پی کو 282 سیٹیں حاصل ہوئی تھیں اور اس کی اتحادی جماعتوں نے 54 سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔ لیکن اس مرتبہ بی جے پی کے لئے ماحول مخالف نظر آرہا ہے۔ تھنک ٹینک نے اپنی رپورٹ میں بی جے پی کو سب سے زیادہ نقصان گجرات، مدھیہ پردیش، راجستھان اور بہار میں ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

وہیں رپورٹ کے مطابق آئندہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو 63 سیٹوں پر فائدہ ہونے کی امید ظاہر کی گئی ہے۔ کانگریس کو 2014 میں 44 سیٹیں حاصل ہوئی تھیں۔ لیکن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس مرتبہ کانگریس کو کئی سیٹوں پر فائدہ ہوگا۔ اتنا ہی نہیں کانگریس کی اتحادی جماعتوں کو بھی لوک سبھا انتخابات میں فائدہ ہونے کے آثار ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کانگریس کی اتحادی جماعتوں کو 56 سیٹیں حاصل ہو سکتی ہیں۔

یہاں یہ تذکرہ کرنا لازمی ہے کہ اس وقت ترنمول کانگریس، اے آئی اے ڈی ایم کے، ٹی آر ایس، سماجوادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی اور بیجو جنتا دل کسی بھی اتحاد میں شامل نہیں ہیں۔ جبکہ یہ تمام پارٹیاں 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے بعد حکومت سازی میں اہم کردار میں نظر آئیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔