امریکی سینیٹ نے قرض کی حد کا بل منظور کیا، دستخط کے لیے بائیڈن کو بھیجا

محکمہ خزانہ نے بتایا کہ اگر کانگریس قرض کی حد میں اضافے کے اس بل کو منظور کرنے میں ناکام رہتی تو امریکہ کو 5 جون سے اپنی مالی ذمہ داریوں کے لئے جوکھم اٹھانا پڑتا۔

امریکی صدر جو بائیڈن / آئی اے این ایس
امریکی صدر جو بائیڈن / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: امریکی پارلیمان ’کانگریس‘ کے ایوان بالا سینیٹ نے وفاقی اخراجات اور قرض کی حد کا بل منظور کر لیا ہے، جس سے امریکہ اپنے قرض کی ذمہ داریوں کو ڈیفالٹ کرنے سے روک سکے گا۔ جمعرات کی شب سینیٹ نے بل کو 36 کے مقابلے 63 ووٹوں سے منظور کیا اور اسے دستخط کے لیے صدر جو بائیڈن کو بھیج دیا۔

جو بائیڈن اور ہاؤس اسپیکر کیون میک کارتھی گزشتہ کئی ہفتوں سے قرض کی حد کے معاہدے پر بات چیت کر رہے ہیں۔ یہ محدود مالی اصلاحات کے بدلے میں امریکی قرض کی حد کو دو سال تک بڑھاتا ہے، جس میں غیر استعمال شدہ کووڈ 19 فنڈز کو دوبارہ مختص کرنا اور کچھ داخلی محصولات کی خدمات کی فنڈنگ ​​کو منسوخ کرنا شامل ہے۔


ایوان زیریں، ایوان نمائندگان نے بدھ کی رات بل کو 117 کے مقابلے 314 ووٹوں سے منظور کیا۔ محکمہ خزانہ نے بتایا کہ اگر کانگریس قرض کی حد میں اضافے کے اس بل کو منظور کرنے میں ناکام رہتی تو امریکہ کو 5 جون سے اپنی مالی ذمہ داریوں کے لئے جوکھم اٹھانا پڑتا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔