ٹرمپ کی صدارت میں امریکی پالیسیوں میں تبدیلی ہندوستان کے مفاد میں: جے شنکر
وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی قیادت میں امریکی خارجہ پالیسی میں تبدیلی متوقع تھی اور اس پر حیرانی نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ہندوستان کو نقصان نہیں بلکہ فائدہ ہو رہا ہے

ایس جے شنکر، تصویر آئی اے این ایس
ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ کی خارجہ پالیسی میں جو تبدیلیاں ہو رہی ہیں، وہ بالکل متوقع تھیں اور اس پر حیران ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے، وہ وہی ہے جس کی توقع کی جا رہی تھی اور اس میں کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔
ایس جے شنکر نے یہ تبصرہ لندن کے دورے کے دوران چیتم ہاؤس کی ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹیو برون وین میڈوکس سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی رہنما عام طور پر وہی کرنے کی کوشش کرتے ہیں جن کا وہ وعدہ کر کے اقتدار میں آتے ہیں، اگرچہ وہ ہمیشہ مکمل طور پر کامیاب نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا، ’’جب کسی سیاسی رہنما کے پاس کوئی واضح ایجنڈا ہوتا ہے، خاص طور پر اگر وہ طویل مدتی منصوبہ بندی کے تحت تیار کیا گیا ہو، تو پھر اس پر عمل درآمد حیران کن نہیں ہوتا۔‘‘
ایس جے شنکر کا اشارہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ان حالیہ فیصلوں کی طرف تھا جو انہوں نے اپنے دوسرے صدارتی دور کے آغاز میں لیے ہیں۔ ان میں تجارتی محصولات (ٹیرف) پر سخت اقدامات، روس-یوکرین جنگ میں یوکرین کی مدد روکنے کا فیصلہ اور غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت کارروائیاں شامل ہیں۔
ہندوستان-امریکہ تعلقات پر بات کرتے ہوئے ایس جے شنکر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں وسیع امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’جب میں امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو ہندوستانی مفادات اور توقعات کی نظر سے دیکھتا ہوں تو مجھے بہت سی مثبت چیزیں نظر آتی ہیں۔‘‘
ایس جے شنکر نے کہا کہ موجودہ امریکی انتظامیہ ایک کثیر القطبی دنیا کی جانب بڑھ رہی ہے، جو ہندوستان کے لیے فائدہ مند ہے۔ ان کے مطابق صدر ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ کے خارجہ امور میں جو پالیسی تبدیلیاں آ رہی ہیں، ان سے ہندوستان کو کسی قسم کا نقصان نہیں بلکہ فائدہ ہی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان معاشی اور اسٹریٹیجک تعلقات مزید مستحکم ہو رہے ہیں اور نئی امریکی انتظامیہ کے فیصلے بھی اسی سمت میں بڑھ رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔