جرائم کے خلاف یوپی کا نیا ’کمشنر سسٹم‘ بھی ناکام ثابت ہوا: اکھلیش یادو

اکھلیش یادو نے کہا کہ اترپردیش کے وزیر اعلی نے دعوی کیا تھا کہ مجرم یا تو جیل میں رہیں گے یا ریاست سے باہر لیکن حقیقت میں جرائم پیشہ افراد حکومت کی ناک کے نیچے ہی جمے ہوئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے اتر پردیش میں نئے کمشنر سسٹم کو غیرمؤثر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش میں بے خوف جرائم پیشہ افراد انسانیت کو شرمسار کرنے والی واردات کو انجام دے رہے ہیں۔

اکھلیش یادو نے بدھ کو جاری بیان میں کہا کہ پولیس کا نیا کمشنر سسٹم بھی ناکام ثابت ہوا ہے۔ پولیس کا اقبال ختم ہوچکا ہے۔ راجدھانی سمیت تمام اضلاع میں یومیہ عصمت دری، چھیڑ چھاڑ، قتل اور لوٹ کی واردات پیش آرہی ہیں۔ جرائم پر قابو کے سبھی دعوے ہوا ہوائی ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوگی حکومت ریاست کو بے حال کر دہلی میں ووٹ ماننگے اور ٹی وی پر اپنی شبیہ دکھانے میں مشغول ہیں۔


انہوں نے کہا کہ اعظم گڑھ میں دبنگوں نے دو کنبوں کی خوشیاں چھین لیں۔ برات میں دولہے کو گولیوں سے چھلنی کردیا گیا۔ موقع پر اس کی موت ہوگئی۔ انتظامیہ کی لاپرواہی سے مرزا پور کے پرائمری اسکول میں مڈے میل بنانے کے دوران ایک بچی کی سبزی کے برتن میں گرجانے سے اس کی موت ہوگئی۔ سیتاپور میں آٹھ سال کی ایک بچی کے ساتھ عصمت دری کرنے کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کردیا گیا۔ رائے بریلی کے ہر چند پور میں بی ایس سی کی طالبہ کو زندہ جلا دیا گیا۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ اترپردیش کے وزیر اعلی نے دعوی کیا تھا کہ مجرم یا تو جیل میں رہیں گے یا ریاست سے باہر لیکن ایسا کچھ بھی نہیں دیکھنے میں آیا ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ جرائم پیشہ افراد حکومت کے ناک کے نیچے ہی جمے ہوئے ہیں اور نظم ونسق کو چیلنج دے رہے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ریاست میں جرائم میں اضافے کے پیچھے منفی سوچ اور سطحی سیاست کار فرما ہے۔ سماج وادی پارٹی کی حکومت کے وقت عالمی پیمانے کی یو پی ڈائل 100 سہولت کا نظم کیا گیا تھا۔ چھیڑ چھاڑ روکنے کے لئے 1090 ویمن پاور لائن بنی تھی۔ ان کو برباد کردیا گیا۔ سماج وادی حکومت میں جرائم پر قابو کرنے کے لئے پولیس کے نظام میں تبدیلی کے ساتھ ان کی سہولیات میں اضافہ کیا گیا تھا۔ بی جے پی نے پولیس کو اپنے اقتدار کو بچانے اور مخالفین کو ڈرانے و خائف کرنے کا آلہ بنا دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔