این ڈی اے میں گھمسان، مجھے’ نیچ‘ کہنے والے نتیش اپنا ڈی این اے بتائیں: کشواہا

بہار این ڈی اے میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہاہے، مودی حکومت کے وزیر نے نتیش کمار پر سیدھا حملہ کیا ہے اور ان سے ان کا ڈی این اے پوچھا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بہار میں این ڈی اے کی سیٹ تقسیم فارمولہ کے بعد سے راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آر ایل ایس پی) کے سربراہ اپیندر کشواہا کی ناراضگی سامنے آئی ہے ۔کشواہا نے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں’ نیچ‘ کہنے والے وزیر اعلی نتیش کمار اپنا ڈی این اے بتائیں۔

مظفر پور کے ایل ایس کالج میں کشواہا نے آگے حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’وزیراعظم نریندر مودی نے کسی اور تعلق سے ڈی این اے کی بات کہی تھی ۔ لیکن میرے بڑے بھائی نتیش کمار نے ہزاروں کارکنان کے بال اور ناخن دہلی بھیج دیئے ہیں ، پتہ نہیں اپنے بال یا ناخن بھیجے تھے یا نہیں ، لیکن ابھی تک اس کی رپورٹ نہیں آئی ہے ۔ بہار کے لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ رپورٹ میں کیا ہے‘‘۔

ہفتہ کی شام ایک ٹی وی تقریب کے دوران نتیش کمار سے کشواہا کے ذریعہ ان کے بارے میں دیئے گئے بیان پر رد عمل پوچھا گیا تو نتیش کمار نے کہا تھا کہ سوال وجواب کا معیار اتنا نیچے جا رہا ہے ۔ سیٹوں کی تقسیم پر بھی اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپیندر کشواہا نے کہا کہ سیٹوں کی تقسیم اس طرح ہونی چاہیے کہ سبھی کے لئے قابل قبول ہو۔ ہماری طاقت بڑھی ہے تو سیٹوں کی تعداد میں اضافہ ہونا چاہیے۔ اس دوران انہوں نے ایک تقریب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کے ایک ساتھی نے آر ایل ایس پی کے ساتھ سیٹ شیرئنگ کا سوال کیا تھا جس پر نتیش کمار نے کہا تھا کہ بات چیت کے معیار کو اتنا نیچے مت گرائیں ۔ جملوں کی اس جنگ کے بعد یہ تو واضح ہو گیا ہے کہ دونوں کے درمیان سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے ۔

حقیقت یہ ہے کہ نتیش کمار کی این ڈی اے میں واپسی کے بعد سے ہی اپیندر کشواہا خود کو ٹھگا سا محسوس کر رہے ہیں۔ کبھی نتیش کمار کے قریبی ساتھی رہے کشواہا نے سیاسی اختلافات کی وجہ سے سال 2005 میں انتخابات کے بعد ان کا ساتھ چھوڑ دیا تھا اور جس کے بعد دونوں میں کافی فاصلہ پیدا ہو گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Nov 2018, 12:10 PM