’آنے والے انتخابات جموں وکشمیر کے تشخص کے دفاع کی جنگ‘

فاروق عبداللہ نے پارٹی سے وابستہ لیڈران، عہدیداران اور کارکنان کو پارلیمانی انتخابات کے لئے کمربستہ ہونے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس بار ہمیں ریاست کے تشخص کے لئے جنگ لڑنی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پارٹی سے وابستہ لیڈران، عہدیداران اور کارکنان کو پارلیمانی انتخابات کے لئے کمربستہ ہونے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ نئی دلی نے اگرچہ ریاست کے اسمبلی انتخابات بلاوجہ موخر کردیئے تاہم ہمیں لوک سبھا الیکشن کے لئے آج سے ہی کام شروع کرناہے کیونکہ اس بار ہمیں ریاست کے تشخص کے لئے جنگ لڑنی ہے۔

پارٹی کے ایک ترجمان نے یہ تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا 'پارٹی ہیڈکوارٹر پر شمالی اور جنوبی کشمیر سے آئے ہوئے پارٹی لیڈران، عہدیداران اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر نیشنل کانفرنس نے کہا کہ پچھلے لوک سبھا انتخابات میں پی ڈی پی اور بھاجپا کی درپردہ شراکت داری تھی اور ایک منصوبے کے تحت پی ڈی پی والوں نے وادی میں بھاجپا کے خلاف ووٹ مانگے اور پھر انہی کے ساتھ مل گئی جبکہ جموں میں بھاجپانے انتخابات کو مذہبی رنگت دیکر اپنا کام نکال دیا ۔ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد ریاستی عوام نے جو کچھ دیکھا اور سہا اُس سے کوئی بے خبر نہیں'۔

فاروق عبداللہ نے کہا کہ آنے والے لوک سبھا انتخابات میں بھاجپا کو شکست دیکر ہی ہم اپنی ریاست کی وحدت، اجتماعیت اور انفرادیت کو تحفظ فراہم کرسکتے ہیں۔ اس کے لئے الیکشن میں عوام کی بھر پور شرکت ضروری ہے۔

فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کی مضبوطی میں ہی ریاست کے پرچم کی آن بان اور شان قائم و دائم رہ سکتی ہے کیونکہ یہی ایک ایسی جماعت ہے جو جموں وکشمیر کی انفرادیت اور وحدت کو تحفظ فراہم کرنے کا مادہ رکھتی ہے۔ نیشنل کانفرنس ہی جموں وکشمیر کے عوام کے حقوق کی پاسبان جماعت رہی ہے اور مستقبل میں بھی یہ جماعت اپنے بھر پور رول نبھائے گی۔

فاروق عبداللہ نے کہا کہ 2015 میں پی ڈی پی اور بھاجپا کی الیکشن میں جیت کے بعد ہم نے ظلم و ستم، جبر و استبداد، افراتفری، قتل و غارت گری ، غیر یقینیت اور بے چینی کا بدترین دور دیکھا۔ پی ڈی پی کے دور حکومت میں کشمیری قوم نے جو مظالم سہے اُن کی تاریخ میں کہیں مثال نہیں ملتی ۔ پی ڈی پی بھاجپا عوام کش پالیسیوں کی وجہ سے ہی ریاست اقتصادی بدحالی کی نذر ہوگئی اور جی ایس ٹی کے اطلاق نے بچی کچھی کثر پوری کردی۔

نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ پی ڈی پی حکومت کی طرف سے ریاست پر جی ایس ٹی کا اطلاق 1953سے لیکر آج تک دفعہ370کے لئے سب سے دھچکا تھا جس کی وجہ سے ہم اپنی اقتصادی خودمختاری سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ انہوں نے کہا کہ سابق پی ڈی پی حکومت کی ناکامی اور نااہلی کی وجہ سے ریاست کا ہر ایک شعبہ بری طرح متاثر ہوا، ہم ایک سیکٹر میں پیچھے رہ گئے۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ الیکشن آنے والے ہیں اور ہمیں اپنی ریاست کے روشن مستقبل کے لئے اس میں بھر پور شمولیت کرنی پڑے گی ، اس کے سوا اور کوئی چارہ نہیں۔ انہوں نے پارٹی سے وابستہ تمام افراد کو لوگوںکے ساتھ قریبی رابطہ رکھنے کی ہدایت کی ۔
اس موقع پر پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، شمالی زون صدر محمد اکبر لون، سینئر لیڈران میاں الطاف احمد، سجاد احمد کچلو، پیر آفاق احمد،مشتاق احمد گورو، ایڈوکیٹ شوکت احمد میر، غلام نبی بٹ، آغا سید یوسف، احسان پردیسی اور کئی عہدیداران موجودتھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Mar 2019, 11:10 PM