یوپی: لکھنؤ ایکسپریس وے پر خوفناک حادثہ، ڈمپر سے ٹکرائی بس، 4 ہلاک، 40 سے زیادہ زخمی

اتر پردیش کے سیفئی میں لکھنؤ ایکسپریس وے پر بس اور ڈمپر کے ٹکرانے کے ہولناک حادثے میں 4 افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ 42 مسافر زخمی ہیں۔ بس یوپی کے گورکھپور سے راجستھان کے اجمیر جا رہی تھی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اٹاوہ: دیوالی پر ایک طرف لوگ اپنے گھروں کو پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں تو دوسری طرف حادثات کی خبریں بھی منظر عام پر آ رہی ہیں۔ ایسے ہی ایک ہولناک حادثے کا معاملہ اتر پردیش کے سیفئی میں پیش آیا، جہاں گورکھپور سے اجمیر جا رہی بس لکھنؤ ایکسپریس وے پر حادثے کا شکار ہو گئی۔

حادثہ ہفتہ کی دیر رات تقریباً 2 بجے پیش آیا۔ 45 سے زیادہ مسافروں سے بھی سلیپر بس لکھنؤ ایکسپریس وے کے چینل نمبر 103 اور 104 کے درمیان تھی کہ اچانک ریت سے لدے ڈمپر کا ٹائر پھٹ گیا۔ اس کے بعد نجی سلیپر بس پیچھے سے سیدھی ڈمپر سے ٹکرا گئی۔

حادثہ اتنا شدید تھا کہ ایک بچی سمیت 4 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ بس میں سوار تقریباً 42 مسافر زخمی ہوئے، جن میں تقریباً 6 مسافر شدید زخمی ہیں۔ موقع پر پہنچی پولیس نے زخمیوں کو باہر نکال کر سیفئی کے منی پی جی آئی میں داخل کرایا جہاں ان کا علاج چل رہا ہے۔ جاں بحق افراد کی لاشیں مردہ خانے میں رکھ دی گئی ہیں۔


سیفئی منی پی جی آئی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ایس پی سنگھ نے بتایا کہ 43 زخمی ہمارے پاس آئے ہیں، جن میں سے 7 مسافروں کی حالت سنگین ہے، جبکہ 4 فوت ہو چکے ہیں۔ زخمی مسافر انیل ہڈا نے بتایا کہ وہ لکھنؤ سے بس میں سوار ہو کر جے پور جا رہے تھے۔ ایم جے ٹریولرز کی بس پوری طرح سے بھری ہوئی تھی۔ حادثے کے وقت تمام مسافر سو رہے تھے۔

اس سے ایک دن پہلے 18 جون کو لکھنؤ-کانپور ہائی وے پر ایک خوفناک سڑک حادثہ ہوا تھا، جس میں 6 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ تین روز قبل 16 جون کو بستی میں ایک ہولناک سڑک حادثے میں ایک ہی خاندان کے 4 افراد المناک طور پر جاں بحق ہو گئے تھے اور 3 افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔ اس سے پہلے 25 مئی کو یوپی کے غازی آباد میں ایک دردناک حادثہ پیش آیا تھا۔ یہاں دہلی میرٹھ ایکسپریس وے پر ایک گاڑی الٹ گئی تھتی، جس کی وجہ سے کار میں آگ لگ گئی تھی۔ اس حادثہ میں 2 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔