پولس نے ’بھینسا بُگی‘ کا کاٹا چالان، فضیحت ہوئی تو کیا منسوخ

اتراکھنڈ پولس نے بھینسا بگی کا چالان کاٹ کر ریاض حسن کو تھما دیا، حالانکہ بعد میں یہ معلوم ہونے پر کہ نئے موٹر وہیکل ایکٹ کے مطابق بھینسا بگی کا چالان نہیں کاٹا جا سکتا، چالان منسوخ کر دیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مودی حکومت کے ذریعہ نافذ نئے موٹر وہیکل ایکٹ کے آنے کے بعد سے چالان کاٹے جانے کا ایک سے بڑھ کر ایک معاملے سامنے آ رہے ہیں۔ کبھی موٹر گاڑی کی قیمت سے زیادہ رقم کا چالان کاٹے جانے کا معاملہ سامنے آتا ہے تو کبھی اتنی زیادہ رقم کا چالان پولس والے کاٹ دیتے ہیں کہ ریکارڈ ہی بن جاتا ہے۔ اس نئے قانون سے جتنا عام لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے، اتنا ہی زیادہ اس کو لے کر لوگ مزے بھی لے رہے ہیں۔

اب اتراکھنڈ کی بی جے پی حکومت کی پولس نے ایک بڑا کمال دکھا دیا ہے۔ دراصل راجدھانی وکاس نگر کے ساہسپور علاقہ میں پولس والوں نے سائیکل، اسکوٹر، موٹر سائیکل، کار، ٹریکٹر، ٹرک یا بس کا نہیں بلکہ ایک بھینسا بگی کا چالان کاٹ کر ایک الگ طرح کا ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق ایک بھینسا بگی کا چالان کاٹ کر پولس والوں نے اس کے مالک ریاض حسن کے گھر بھیج دیا۔


اتراکھنڈ پولس کی اس حصولیابی کا گواہ بنے بھینسا بگی کے مالک ریاض حسن کے مطابق ہفتہ کو انھوں نے اپنے کھیت کے بغل میں اپنی بھینسا بگی کھڑی کر دی تھی۔ اسی درمیان وہاں اپنی پولس ٹیم کے ساتھ گشت کر رہے سب انسپکٹر پنکج کمار کی نظر اس پر پڑ گئی۔ وہاں آس پاس کسی کو نہیں دیکھ کر پولس نے گاؤں والوں سے پوچھ گچھ کی۔ لوگوں سے پتہ چلنے پر کہ بھینسا بگی ریاض کی ہے، پولس افسر نے ریاض کے نام سے موٹر وہیکل ایکٹ کے سیکشن 81 کے تحت ایک ہزار روپے کا چالان کاٹ دیا۔

پولس نے ’بھینسا بُگی‘ کا کاٹا چالان، فضیحت ہوئی تو کیا منسوخ

اس سلسلے میں ریاض نے پولس افسر سے پوچھا کہ جب انھوں نے اپنے ہی کھیت کے باہر بیل گاڑی کھڑی کی ہے تو اس کا چالان کیسے کٹ سکتا ہے! تو انھیں کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ بعد میں اتوار کو ریاض کے نام سے کاٹے گئے چالان کو پولس والوں نے رد کر دیا۔


اس واقعہ کو لے کر جب خبریں پھیلیں اور پولس کی فضیحت ہونے لگی تو پولس والوں کا دفاع کرتے ہوئے ساہسپور پولس اسٹیشن کے انچارج پی ڈی بھٹ نے کہا کہ پولس ٹیم علاقے میں غیر قانونی کانکنی کی اطلاع ملنے پر گشت کر رہی تھی۔ پولس افسر نے کہا کہ چونکہ علاقے میں زیادہ تر غیر قانونی کانکنی کی ریت ڈھونے کے لئے بھینسا بگی کا استعمال کیا جاتا ہے تو پولس کو لگا کہ ریاض کی بھینسا بگی بھی اس میں شامل ہے۔ پولس افسر نے اپنے دفاع میں کہا کہ پولس ٹیم ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور دیگر جرائم میں فرق نہیں کر پائی اور تعزیرات ہند کی دفعہ کی جگہ موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت چالان کاٹ دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Sep 2019, 10:10 AM