نقلی ادویہ کا کاروبارکرنے والے گروہ کے 4 افراد گرفتار

سیمپل اور سرکاری سپلائی کی ادویات سستے داموں میں خرید کر ان پر پرنٹ ’ناٹ فار سیل‘یا ’فارگورنمنٹ سپلائی‘ کو مٹاکر ایم آر پی سے کچھ سستے دام پر فارما ڈیلروں کو فروخت کردیتا تھا۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش پولس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے سیمپل اور سرکاری سپلائی کی دواؤں کا دھندہ کرنے والے گروہ کا پردہ فاش کرتے ہوئے گروہ کے چارلوگوں کو وارانسی سے گرفتار کیا ہے۔ یہ اطلاع ایس ٹی ایف کے سینئر پولس سپرنٹنڈنٹ ابھیشیک سنگھ نے دی۔ انہوں نے بتایا کہ وارانسی کے آدم پور علاقے میں سیمپل اور سرکاری سپلائی کی دواؤں کا کاروبار کرنے والے گروہ کے چار ارکان پرشانت کیسری عرف بلی، کنہیا لال تیواری، سمت کیسری اور سندیپ گپتا کو کل گرفتار کیا گیا۔

اس دوران آشیش گپتا فرار ہونے میں کامیاب رہا۔ گرفتار پرشانت کیسری کے مکان سے تقریباً دس لاکھ روپےقیمت کی اودیہ کے علاوہ پیکنگ میٹیريل، تین لیپ ٹاپ ،کمپیوٹر، پرنٹر، پانچ موبائل فون، فرضی اسٹامپ مہر اور 20،100 روپے کی نقدی برآمد کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ ایس ٹی ایف کو گزشتہ کافی عرصہ سے اطلاع مل رہی تھی کہ جعلی اور سیمپل سرکاری سپلائی کی ادویہ بیچنے والا گروہ سرگرم ہے۔یہ گروہ جعلی دوائیاں اور ’ناٹ فار سیل ‘کی دواؤں کو مارکیٹ میں فروخت کر رہے ہیں۔ اس سلسلہ میں انہوں نے گروہ کا پردہ فاش کرنے کے لئے پولس سپرنٹنڈنٹ امت کمار ناگر کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی تھی۔

سنگھ نے بتایا کہ اطلاع ملی تھی گروہ کے لوگ کئی اضلاع میں فعال ہیں۔ گروہ کو پکڑنے کے لئے لکھنؤ سے ایڈیشنل پولس سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹراروند چترویدی اور وارانسی یونٹ کے پولس سپرنٹنڈنٹ ونود کمار سنگھ کی ٹیم کو لگایا گیا تھا۔ کل اطلاع ملی کہ گروہ کا سرغنہ پرشانت کیسری عرف بلی ساکن مقیم گنج،چیہٹا لال خان آدم پور نے بڑے پیمانہ پر فزیشین سیمپل اور سرکاری اسپتالوں میں سپلائی ہونے والی ادویہ جمع کی ، جنہیں لکھنؤ، وارانسی اور آس پاس کے اضلاع میں فروخت کی گئیں۔

اس اطلاع پر پولس سپرنٹنڈنٹ ونود کمار سنگھ اور امت کمار ناگر کی قیادت میں ایس ٹی ایف کی ٹیم ہیڈ کوارٹر اور وارانسی یونٹ کے بتائے گئے ایڈریس پر چھاپہ مار کر گروہ کے تین ارکان کو موقع سےگرفتار کرکے بڑی مقدار میں ادویات برآمد کی۔ بعد میں پرشانت کی نشاندہی پر چوتھے ملزم آشیش کو اس کے گھر سے گرفتار کیا گیا،جہاں وہ پرشانت کے دیئے گئے ادویات کے آؤٹر کارٹن پر ’ایم آر پی‘ اور دیگر چیزیں پرنٹ کرتا تھا۔

گرفتار پرشانت كیسری نے بتایا کہ وہ گزشتہ تقریبا ً کئی برسوں سے سیمپل اور سرکاری سپلائی کی ادویات سستے داموں میں خرید کر ان پر پرنٹ ’ناٹ فار سیل‘ یا’ فار گورنمنٹ سپلائی‘ کو مٹاکر ایم آر پی سے کچھ سستے دام پر فارما ڈیلروں کو فروخت کردیتا تھا۔ اس دھندھے کے دوران وارانسی پولس نے اسے 2011 میں بھی گرفتارکیا تھا اور ضمانت پر چھوٹنے کے بعد اس کا رابطہ کنہیا سے ہوا اور اس نے آگرہ میں ایسی دوائیاں فراہم کرنے والے تاجروں سے بڑے پیمانہ پر مال لینا شروع کر دیا۔ پکڑی گئی اودیات کنہیا نے آگرہ کا رہنے والا سمت اور وارانسی منوج کمار سے حاصل کی تھی۔

پولس گروہ کے دیگر لوگوں کی سرگرمی سے تلاش کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔