یوپی: اب دیہی علاقوں میں بھی عمارت کی تعمیر کے لئے منظور کرانا ہوگا نقشہ!

اتر پردیش میں اب شہروں کی طرح گاؤں میں بھی عمارت کی تعمیر کے لئے نقشہ پاس کرانا لازمی ہوگیا اور اس پر خاصی فیس بھی ادا کرنی ہوگی۔ اس کا آغاز سہارنپور ڈویژن کے دیہی علاقوں سے ہو رہا ہے

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

سہارنپور: اتر پردیش میں اب شہروں کی طرح گاؤں میں بھی عمارت کی تعمیر کے لئے نقشہ پاس کرانا لازمی ہوگیا اور اس پر خاصی فیس بھی ادا کرنی ہوگی۔ اس کا آغاز سہارنپور ڈویژن کے دیہی علاقوں سے ہو رہا ہے۔

سہارنپور کے ضلع پنچایت صدر چودھری مانگے رام نے جمعہ کو بتایا کہ حکومت کی ہدایت پر ضلع پنچایت نے گاؤں میں عمارتوں کی تعمیر کرائے جانے اور اس پر فیس لینے کی تجویز کی منظوری کے لئے سہارنپور ڈویژن کے ڈویژنل کمشنر ڈاکٹرلوکیش ایم کے پاس بھیجا ہے۔

چھودھری مانگے رام نے بتایا کہ گاؤں میں 300مربع میٹر اور اس سے زیادہ کے رقبے والی عمارتوں پر ضلع پنچایت سے نقشہ پاس کرانا ہوگا۔ دو منزل کے ذاتی مکانات اور گاؤں کے مستقل رہنے والے باشندوں کو کھیتی کے کام کاج کے لئے تعمیر کی جانے والی عمارت نقشہ پاس کرانے سے مستثنیٰ رہیں گے۔ ضلع پنچایت صدر نے بتایا کہ سرکاری ڈپارٹمنٹ کے ذریعہ کرائے جانے والے رہائشی تعمیرات کے علاوہ کاروباری اور صنعتی بلڈنگوں، تعلیمی عمارتوں، فارم ہاوس، رہائشی سوسائٹیز، دوکانوں، بازار اور مذہبی اور مفادعامہ وغیرہ کے کاموں کے لئے بننے والی عمارتوں پر 300مربع میٹر یا اس سے زیادہ کے لئے نقشہ پاس کرانا ضروری ہوگا۔


رہائشی اور تعلیمی عمارتوں کے لئے 50روپئے فی مربع میٹر اور کاروباری عمارتوں کے لئے 100 روپئے فی مربع میٹر کے حساب سے فیس دینی ہوگی۔ جو لوگ بغیر نقشے کے ایسی عمارتیں تعمیر کریں گے ان پر جرمانہ لگایا جائے گا۔ضلع پنچایت چودھری مانگے رام نے یہ بھی کہا کہ نقشے والی عمارتوں پر پانی کے تحفظ کے لئے رین واٹر ہارویسنگ سسٹم بھی ضروری طور سے لگانا ہوگا۔ ایک ہزار مربع میٹر سے زیادہ رقبے میں عمارت تعمیر کرنے پر الگ سے ایک اور نئے واٹر ہارویسنگ سسٹم لگانا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔