اتر پردیش این ڈی اے خطرے میں، امت شاہ ’اپنا دل‘ سے کریں گے گفت و شنید
اتر پردیش این ڈی اے میں شامل ’اپنا دل‘ کے سربراہ آشیش پٹیل نے بی جے پی پر بے توجہی کا الزام عائد کیا ہے جس کے بعد بی جے پی کی اعلیٰ قیادت میں ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔

اوپیندر کشواہا کی آر ایل ایس پی کی بغاوت کے بعد بہار میں اپنے معاون ایل جے پی اور جنتا دل یو کو خود نقصان برداشت کر منانے کے بعد بی جے پی نے ابھی راحت کی سانس بھی نہیں لی تھی کہ اتر پردیش میں اس کے ساتھیوں نے آنکھیں دکھانی شروع کر دی ہے۔ یوگی حکومت میں وزیر سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے صدر اوم پرکاش راج بھر کے بعد اب ’اپنا دل‘ کے صدر آشیش پٹیل نے منگل کو ریاست کی بی جے پی حکومت پر اپنا دل کارکنان اور معاونین کی لگاتار بے عزتی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی قیادت کو حالات سنبھالنے کی تنبیہ کی ہے۔
بہار این ڈی اے میں شگاف کو کسی طرح سنبھالنے کے بعد چین کی سانس لے رہی بی جے پی اپنا دل کے اس رخ سے پریشان ہے۔ خبروں کے مطابق بی جے پی مرکزی قیادت نے اپنا دل کے صدر آشیش پٹیل کے الزامات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے پارٹی کی ریاستی یونٹ سے اس کی تفصیلی جانکاری مانگی ہے۔ خبر ہے کہ پارٹی صدر امت شاہ جنوری کے دوسرے ہفتہ میں ریاست کا دورہ کرنے والے ہیں اور اس دوران اپنا دل سے صلاح و مشورہ کر ناراضگی کو ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔ فی الحال ریاستی یونٹ سے اپنا دل کی ناراضگی کا سبب پوچھا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اپنا دل کے صدر آشیش پٹیل نے منگل کے روز بی جے پی کی ریاستی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ برداشت کرنے کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ ریاست میں حکومت بننے سے پہلے ہر پروگرام میں ریاستی وزیر برائے صحت انوپریا پٹیل کو بلایا جاتا تھا لیکن یوگی حکومت کے آنے کے بعد سے انھیں کسی سرکاری پروگرام میں نہیں مدعو کیا جاتا۔ پٹیل نے الزام عائد کیا کہ ریاستی کمیشن میں سرکاری وکلاء کی بھرتی میں بھی اپنا دل کو توجہ نہیں دی گئی۔ آشیش پٹیل نے الزام عائد کیا کہ اس حکومت میں اپنا دل کی جائز باتیں بھی نہیں سنی جاتیں، جس سے کارکنان بے حد ناراض ہیں۔ پٹیل نے ریاستی حکومت پر اپنا دل کے ساتھ بے عزتی والا سلوک کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی قیادت کو حالات سنبھالنے کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اب ان کی پارٹی ایسا سلوک کسی قیمت پر برداشت نہیں کرے گی۔
غور طلب ہے کہ بی جے پی قیادت نے حال ہی میں بہار کی اپنی معاون ایل جے پی کے سبھی مطالبات کے آگے جھکتے ہوئے اس کی ناراضگی کو مشکل سے دور کیا ہے۔ ایسے میں اتر پردیش میں ایس پی-بی ایس پی کے ممکنہ اتحاد سے ملنے والے چیلنجز سے پہلے ہی ریاست کی دونوں معاون پارٹیوں کے ناراض ہونے سے بی جے پی کے لیے ایک بڑی مشکل کھڑی ہوتی نظر آ رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔