یو پی: باندہ میں جج کی دبنگئی، ضبط کار تھانہ سے زبردستی چھڑائی

اتر پردیش میں نیتا، ٹھیکیداروں اور پولس کے بعد اب منصف بھی دبنگئی پر اتر آئے ہیں۔ اصولوں کی خلاف ورزی کے الزام میں ان کی کار کو پولس نے پکڑا، تو نشہ میں دھت جج زبردستی تھانہ سے چھڑا کر لے گئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

شوق بہرائچی کا ایک مشہور شعر ہے

’’برباد گلستاں کرنے کو بس ایک ہی الو کافی تھا

ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے انجام گلستاں کیا ہوگا۔‘‘

یہ شعر آج کے اتر پردیش کے حالات پر بالکل موزوں نظر آتا ہے۔ صوبہ میں آئے دن سیاسی رہنماؤں، ٹھیکیداروں، غنڈوں اور یہاں تک کہ پولس والوں کی دبنگئی اور غنڈہ گردی عام بات ہو چکی ہے، لیکن اب حالات یہ ہو گئے ہیں کہ صوبہ میں انصاف کرنے والے جج صاحبان بھی غنڈہ گردی پر اتر آئے ہیں۔ بدھ کے روز باندہ ضلع میں نشہ میں دھت جج صاحب نے تھانہ میں پہنچ کر نہ صرف سی او سٹی سے بد سلوکی کی بلکہ ہوٹر بجانے کے الزام میں ضبط کی گئی کار اور ڈرائیور کو بھی زبردستی چھڑا کر لے گئے۔

دراصل بدھ کی شام باندہ پولس نوراتر کے موقع پر امن و امان کے پیش نظر شہر کے گنجان علاقہ علی گنج پولس چوکی کے بابولال چوراہے پر گاڑیوں کی جانچ کر رہی تھی۔ اسی دوران ایک ویگن آر کار ہوٹر بجاتے ہوئے وہاں سے گزری۔ شبہ ہونے پر ٹریفک پولس نے کار کو روکا اور پوچھ گچھ کرنے کے بعد ڈرائیور سمیت کار کو قبضہ میں لے کر پولس چوکی کے حوالہ کر دیا۔ اس وقت جج صاحب کار میں سوار نہیں تھے۔

دو مہینے پہلے اوریہ میں منتقل ہو چکے اے سی جے ایم ڈاکٹر سریش کمار کچھ دیر بعد تقریباً 9 بجے پولس چوکی میں آ دھمکے اور وہاں موجود سی او سٹی راگھویندر سنگھ سے کافی بدتمیزی اور بدسلوکی کی اور پھر زبردستی پولس قبضہ سے کار کو چھڑا کر چلتے بنے۔ یہی نہیں ان کے کارنامے کو کیمروں میں قید کر رہے الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں سے بھی وہ الجھ گئے اور کیمروں کو چھین کر زمین پر پٹخ دیا۔ لیکن اے سی جے ایم صاحب کی حرکتیں وہاں لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہو گئی۔

اس حوالے سے ٹریفک انسپکٹر نرنجن پانڈے نے بتایا کہ نوراتر میں امن و امان قائم رکھنے کے لئے سی او کی موجودگی میں گاڑیوں کی جانچ کی چا رہی تھی۔ اسی دوران ایک ویگن آر کے کئی مرتبہ ہوٹر بجانے کی وجہ سے شبہ ہوا اور اس کے ڈرائیور کو حراست میں لے کر علی گنج پولس کے حوالہ کر دیا گیا۔ اس وقت جج صاحب کار میں سوار نہیں تھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ رات کے تقریباً 9 بجے نشہ کی حالت میں جج صاحب تھانہ پہنچے اور سی او سے بدتمیزی اور بدسلوکی کی اور کار و ڈرائیور کو زبردستی چھڑا کر چلے گئے۔ پانڈے نے بتایا کہ اعلی افسران کو واقعہ کی اطلاع دے دی گئی ہے، ان کے حکم کے بعد ہی کوئی کارروائی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔