اتر پردیش: ہوٹل میں ہنگامہ و تشدد کرنے والا ریاستی وزیر کا بھتیجا گرفتار، وزیر اعلیٰ یوگی کی پھٹکار کا اثر

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم امت کمار سکسینہ بریلی کے پریم نگر علاقہ واقع ایک ریستوراں بند ہونے کے بعد پہنچے تھے اور ملازمین سے ریستوراں کھول کر کھانا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، تصویر آئی اے این ایس
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے وزیر برائے جنگلات ڈاکٹر ارون کمار سکسینہ کے بھتیجہ امت سکسینہ کو آج بریلی پولیس نے گرفتار کر جیل بھیج دیا۔ 12 اکتوبر کی شام کو وزیر برائے جنگلات کے چھوٹے بھائی انل سکسینہ کے بیٹے امت نے نشے کی حالت میں ایک ریستوراں میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ کیا تھا۔ اس کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی زبردست پھٹکار پڑی جس کے نتیجہ میں گرفتاری کی کارروائی ہوئی۔

امت سکسینہ پر الزام ہے کہ انھوں نے ریستوراں بند ہونے کے بعد وہاں کے ملازمین کو کھانا لگانے سے منع کرنے پر انھیں اپنی کار سے کچلنے کی کوشش کی تھی۔ اس واقعہ میں استعمال کار بھی برآمد کر لی گئی ہے۔ اس معاملے میں پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم امت کمار سکسینہ بریلی کے پریم نگر علاقہ واقع ایک ریستوراں بند ہونے کے بعد پہنچے تھے اور ملازمین سے ریستوراں کھول کر کھانا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ ملازمین نے انکار کر دیا تو امت کمار کی ناراضگی بڑھ گئی اور انھوں نے گالی گلوچ شروع کر دی۔ اتنے پر ہی اس کا غصہ ختم نہیں ہوا اور اس نے اپنی گاڑی سے ملازمین کو کچلنے کی کوشش بھی کی۔ امت نے اپنی گاڑی سے ریستوراں میں توڑ پھوڑ بھی کی۔


یہ پورا واقعہ سی سی ٹی وی میں قید ہو گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے ریستوراں کے ملازمین کے ایک گروپ کو اپنی کار سے ٹکر مارنے کی کوشش کی۔ واقعہ کے وقت مزدور ریستوراں کے باہر کھڑے تھے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ شہر بریلی راہل بھاٹی نے کہا کہ ملازمین کو اپنی جان بچانے کے لیے بھاگنا پڑا اور کار وہاں پڑی ایک کھاٹ سے ٹکرا گئی۔ اس واقعہ کی ریستوراں مالک نریش کشیپ کے بیٹے سشانت کشیپ کی شکایت پر قتل کی کوشش سمیت تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا۔ پریم نگر تھانہ انچارج انسپکٹر مہر سنگھ نے بتایا کہ واقعہ کے سلسلے میں ملزم سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔