نو پارکنگ زون میں کھڑی تھی یوپی کے وزیر کی گاڑی، ٹریفک پولیس کرین سے اٹھا لے گئی، ویڈیو وائرل

یوپی اسمبلی کے نو پارکنگ زون میں کھڑی کابینی وزیر سنجے نشاد کی فارچیونر کو ٹریفک پولیس نے کرین سے ہٹا دیا۔ اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے اور پولیس کی کارروائی کو سراہا جا رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ سے ایک غیر معمولی واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ٹریفک پولیس نے ریاستی کابینی وزیر سنجے نشاد کی سفید فارچیونر گاڑی کو اسمبلی کے نو پارکنگ زون سے کرین کے ذریعے ہٹا دیا۔ اس کارروائی کا ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے اور عوام اس پر ملا جلا ردعمل دے رہے ہیں۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق، مطابق جمعرات کو اتر پردیش اسمبلی کا اجلاس جاری تھا اور سنجے نشاد ایوان میں موجود تھے۔ اسی دوران ان کی ذاتی فارچیونر گاڑی اسمبلی احاطے کے باہر نو پارکنگ زون میں کھڑی پائی گئی۔ بتایا گیا کہ گاڑی غلط جگہ پارک ہونے کے سبب ٹریفک میں رکاوٹ بن رہی تھی اور وہاں جمی بھیڑ کی وجہ سے عام راہگیروں اور گاڑی سواروں کو دشواری پیش آرہی تھی۔


پولیس نے صورت حال کو دیکھتے ہوئے فوری ایکشن لیا اور کرین بلا کر گاڑی کو ہٹا دیا۔ اس دوران موقع پر موجود کسی شخص نے ویڈیو بنا لی، جس میں صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ سفید رنگ کی فارچیونر کو کرین اٹھا کر لے جا رہی ہے۔ یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر لوگوں کی جانب سے طرح طرح کے تبصرے کئے جارہے ہیں۔ کئی صارفین نے پولیس کی کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے، جبکہ کچھ نے اس واقعے کو وزیر کی لاپرواہی قرار دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جب گاڑی ہٹائی جارہی تھی، اس وقت سنجے نشاد اسمبلی ہال کے اندر اجلاس میں مصروف تھے اور انہیں اس کارروائی کی اطلاع بعد میں ملی۔ بعض اطلاعات کے مطابق، گاڑی اسمبلی سیشن کے دوران قریب ہی کھڑی کی گئی تھی، لیکن نو پارکنگ زون ہونے کے سبب پولیس نے بغیر کسی رعایت کے کارروائی کی۔


واضح رہے کہ سنجے نشاد، نشاد پارٹی کے قومی صدر اور اتر پردیش حکومت میں وزیر برائے ماہی پروری ہیں۔ انہوں نے 25 مارچ 2022 کو کابینی وزیر کے طور پر حلف اٹھایا تھا۔ ماضی میں وہ کئی متنازع بیانات اور ویڈیوز کے سبب سرخیوں میں رہ چکے ہیں۔ اس تازہ واقعے نے ایک مرتبہ پھر انہیں عوامی بحث کا موضوع بنا دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔