یوپی بلدیاتی انتخابات: برج بھوشن سمیت بی جے پی کے کئی سرکردہ لیڈران کے علاقے میں کمل نہیں کھلا

نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک کے آبائی شہر ہردوئی میں بی جے پی کو زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، بی جے پی امیدوار سشیلا دیوی چوتھے نمبر پر رہیں، جبکہ برجیش پاٹھک نے ایک بڑا جلسہ اور روڈ شو کیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>برج بھوشن سنگھ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

برج بھوشن سنگھ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بی جے پی کی اتر پردیش بلدیاتی انتخابات میں کارکردگی بہت عمدہ رہی ہے لیکن یوگی حکومت کے کئی وزراء کے گڑھ میں پارٹی کو کراری شکست کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ خود نائب وزیر اعلی برجیش پاٹھک کے قصبے کی سیٹ نہیں بچ سکی اور کئی وزراء کے بوتھ پر کمل نہیں کھل سکا۔

واضح رہے بی جے پی نے اتر پردیش کے میونسپل انتخابات میں میئر کی تمام 17 سیٹوں پر قبضہ کرکے تاریخ رقم کی ہے، لیکن یوگی حکومت کے کئی بڑے رہنماؤں اور وزراء کے علاقوں میں بی جے پی کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ کے گڑھ میں بی جے پی ہار گئی تو نائب وزیر اعلی برجیش پاٹھک کے گاؤں میں کمل نہیں کھل سکا۔


نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق جنتر منتر پر ملک کا نام روشن کرنے والے پہلوان جس برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف مظاہر ہ کر رہے ہیں اس بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے گڑھ گونڈا میں بی جے پی کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سماجوادی امیدوار عظمیٰ راشد نے گونڈہ میونسپلٹی صدر سیٹ پر 3439 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی ہے۔ نواب گنج نگر پالیکا پریشد سے آزاد امیدوار ڈاکٹر ستیندر سنگھ جیت گئے۔ بی جے پی کی اس شکست کو برج بھوشن کے لیے بڑا جھٹکا مانا جا رہا ہے۔

بی جے پی کو سابق وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ کے حلقہ اترولی میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ خود بنیادی تعلیم کے وزیر اور کلیان سنگھ کے پوتے سندیپ سنگھ اترولی سے ایم ایل اے ہیں۔ اس کے باوجود بی جے پی جیت نہیں سکی۔ اس سیٹ پر ایس پی امیدوار وریندر سنگھ لودھی نے بی جے پی امیدوار اور سبکدوش ہونے والے چیئرمین پون ورما کو شکست دی ہے۔


نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک کے آبائی شہر ہردوئی میں بی جے پی کو کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بی جے پی امیدوار سشیلا دیوی چوتھے نمبر پر رہیں جب کہ برجیش پاٹھک نے ان کے لیے ایک بڑا جلسہ اور روڈ شو کیا تھا۔ یہاں سے آزاد امیدوار تبسم نے کامیابی حاصل کی ہے۔

یوگی حکومت میں وزیر مملکت برائے تعلیم رجنی تیواری کے حلقہ شاہ آباد میں بی جے پی کو کراری شکست ہوئی ہے۔ رجنی تیواری شاہ آباد سے ایم ایل اے ہیں۔ کئی دعویداروں کو نظرانداز کرتے ہوئے انہوں نے سنجے مشرا کو شاہ آباد میونسپلٹی سیٹ سے بی جے پی کا امیدوار بنایا تھا۔ یہاں سے سماجوادی امیدوار نسرین بانو نے سنجے مشرا کو ساڑھے چار ہزار ووٹوں سے شکست دی ہے۔


یوگی حکومت کے وزیر دنیش پرتاپ سنگھ اور بی جے پی ایم ایل اے ادیتی سنگھ کے گڑھ رائے بریلی میں بی جے پی کو کراری شکست ہوئی ہے۔ نگر پالیکا صدر کے امیدوار شتروہن سونکر نے 17,775 ووٹوں کے فرق سے ریکارڈ جیت درج کی جبکہ بی جے پی امیدوار شالنی کنوجیا کو شکست ہوئی۔ یوگی آدتیہ ناتھ نے خود اس سیٹ پر انتخابی مہم میں حصہ لیا تھا اس کے با وجود بی جے پی کو شکست ہوئی۔

یوگی حکومت میں ہائی پروفائل مانے جانے والے وزیر میانکیشور شرن سنگھ اپنا گڑھ برقرار نہیں رکھ سکے۔ بی جے پی نے میانکیشور شرن کے علاقے اور مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے امیٹھی لوک سبھا حلقہ میں آنے والی جائس میونسپلٹی سیٹ کو کھو دیا۔ کانگریس امیدوار منیشا سنگھ چوہان جائس سیٹ سے 3580 ووٹوں سے جیت گئیں۔ اس شکست کو بی جے پی کے لیے بڑا جھٹکا سمجھا جا رہا ہے۔


یوپی حکومت میں وزیر مملکت دنیش کھٹک اپنی ایک بہن کو الیکشن میں جیت نہیں دلا سکے۔ ایم ایل اے دنیش کھٹک نے ہستینا پور سیٹ سے اپنی دونوں بہنوں کو میدان میں اتارا تھا۔ ایک بہن ورشا موگھا نے سہارنپور کے سرساون سے اور دوسری بہن سودھا دیوی نے میرٹھ کی ہستینا پور سیٹ سے الیکشن لڑا تھا۔ ان کی ایک بہن ورشا موگھا سرساون سے تیسرے نمبر پر آئیں جبکہ دوسری بہن نے ہستینا پور میونسپلٹی سے کامیابی حاصل کی۔

یوگی حکومت میں وزیر مملکت جسونت سینی کی ساکھ سہارنپور کی رام پور منیہارن نگر پنچایت سیٹ سے جڑی ہوئی تھی، لیکن ووٹروں نے بی جے پی کو پوری طرح سے مسترد کر دیا ہے۔ جسونت سینی نے بہت کوشش کی اور گنتی کے مقام پر ہنگامہ برپا کر دیا، لیکن بی ایس پی کی رینو نے بی جے پی کی سشیلا دیوی کو شکست دی اور اپنی گرفت قائم کی۔ تاہم جسونت سینی پر بی جے پی امیدوار کو زبردستی جیتنے کے لیے مجبور کرنے کا الزام بھی لگایا گیا اور کہا گیا کہ سرٹیفکیٹ بھی تیار کیا گیا تھا، لیکن ہنگامہ آرائی کے بعد بی ایس پی امیدوار کو فتح کا تاج پہنایا گیا۔


یوپی حکومت کے سینئر وزیر مملکت ڈاکٹر دیاشنکر مشرا دیالو، بلیا کے رہنے والے، وارڈ 66، مدھیمیشور پر ایس پی کے کونسلر منتخب ہوئے۔ یہ وارڈ منسٹر کے وقار سے جڑا ہوا تھا۔ جس کی وجہ سے انہوں نے گلی کوچوں میں گھوم کر انتخابی مہم بھی چلائی۔ پولنگ کے دن وہ زیادہ تر میداگین چوک پر موجود تھے لیکن بی جے پی کو جیت نہیں دلا سکے۔ 

ساتھ ہی یوگی حکومت میں وزیر رہ چکے نند گوپال نندی کے وارڈ میں پارٹی کی کارکردگی انتہائی خراب رہی۔ نندی کے وارڈ نمبر 80 موہتسم گنج میں بی جے پی امیدوار وجے ویش تیسرے نمبر پر رہے۔ یہی نہیں وزیر نندی اور ان کی اہلیہ سابق میئر ابھیلاشا گپتا نندی نے ٹھاکردین جونیئر ہائی اسکول میں ووٹ ڈالا اور بی جے پی کو یہاں دونوں بوتھوں پر شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ پریاگ راج سے بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ ریتا بہوگنا جوشی اپنے وارڈ سے بی جے پی کو جیت نہیں دلا سکیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔