یوپی: سابق وزیر نسیم الدین صدیقی کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج، جیل بھیجے گئے

نسیم الدین اور راجبھر نے خود سپردگی کے ساتھ جائیداد قرقی کے احکامات کو واپس لینے کے لئے عدالت میں عرضی دائر کی تھی۔ اس پر عدالت نے دونوں کو عدالتی تحویل میں لینے کے بعد قرقی کے احکامات واپس لے لئے۔

نسیم الدین صدیقی / آئی اے این ایس
نسیم الدین صدیقی / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: بی ایس پی حکومت میں وزیر رہے نسیم الدین صدیقی کی عبوری ضمانت کی درخواست لکھنؤ کی ایک عدالت نے منگل کے روز نامنظور کر دی، جس کے بعد انہیں جیل بھیج دیا گیا۔ نسیم الدین کے ساتھ سابق صوبائی صدر رام اچل راج بھر کو بھی جیل بھیجا گیا ہے۔ عدالت نے پیر کے روز ہی دنوں کی جائیداد قرق کرنے کا حکم صادر کیا تھا۔ قبل ازیں دونوں کو مفرور قرار دیا جا چکا تھا۔ ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے خصوصی جج پون کمار رائے نے منگل کے روز دنوں کی عبوری ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ نسیم الدین صدیقی ایک زمانے میں مایاوتی کے معتمد خاص تھے جو فی الحال کانگریس پارٹی کے لیڈر ہیں۔

نسیم الدین اور راجبھر نے خود سپردگی کے ساتھ جائیداد قرقی کے احکامات کو واپس لینے کی عرضی دائر کی تھی۔ اس پر عدالت نے دونوں کو عدالتی تحویل میں لینے کے بعد قرقی کے احکامات واپس لے لئے۔ اس کے بعد ملزمان نے مستقل اور عبوری ضمانت کے لئے درخواست پیش کی۔ عدالت نے عبوری ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عدالت میں لگاتار غیر حاضر رہنے کی وجہ سے دونوں کے خلاف گرفتاری وارنٹ اور مفرور قرار دے کر قرقی کا حکم جاری کیا گیا ہے۔


ایم پی۔ایم ایل اے کورٹ کے اسپیشل جج پون کمار رائے نے ریاست کی یوگی حکومت میں وزیر سواتی سنگھ اور ان کے کنبے کی خواتین کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے معاملے میں نسیم الدین صدیق، رام اچل راجبھر، اتر سنگھ میوالال گوتم اور نوشاد علی کے خلالف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیے تھے، سبھی کے خلاف 22 جولائی 2016 کو حضرت گنج تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔

واضح رہے کہ 22 جولائی 2016 کو وزیر سواتی سنگھ کی ساس تیترا دیوی نے حضرت گنج تھانہ میں ایک رپورٹ درج کرائی تھی کہ راجیہ سبھا میں بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے انہیں، ان کی بیٹی، بہو، ناتن سمیت پورے ایوان کے سامنے گالیاں دیں۔ 21 جولائی کو مایاوتی کی کال پر نسیم الدین صدیقی، رام اچل راجبھر، میوالال وغیرہ کی سربراہی میں ہجوم جمع ہوا اور ان کے بیٹے کو پھانسی دینے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ کنبہ کی خواتین کو گالیاں دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔