یوپی کا الیکشن ملک کی’ سمت نو‘ کا خاکہ ترتیب دے گا:اکھلیش

وزیر اعظم نریندر مودی یوکرین سے ہندوستانی طلبہ کی بحفاظت واپسی کو اترپردیش الیکشن کا حصہ بنانا چاہ رہے ہیں لیکن حقیقت سب کو معلوم ہے۔

فائل تصویر یو این آئی
فائل تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ جاری اترپردیش اسمبلی انتخابات کے نتائج اس بات کو طے کریں گے کہ ملک کس سمت میں جائے گا ۔وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقے وارانسی میں ایس پی اور اس کی اتحادی پارٹیوں کی ایک مشترکہ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا یہ الیکشن اس بات کو طے کرنے کا ہے کہ آیا جمہوریت اور آئین محفوظ رہیں گے یا نہیں۔لکھیم پور تشدد واقعہ پر حکومت کو گھیرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کو جیپ سے کچل ڈالا گیا اور انہیں ابھی تک انصاف نہیں ملا۔ہماری حکومت آنے پر متاثرین کے انصاف کو یقینی بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا بی جے پی کا دعوی ہے کہ وہ دنیا کی سب سے بڑی پارٹی ہے اور وہ یہ بھی دعویٰ کرتی ہے کہ اس نے مسڈ کال کے ذریعہ ممبر بنائے ہیں لیکن میں کہہ سکتا ہوں کہ کوئی دوسری ایسی پارٹی نہیں ہے جو بی جے پی اور اس کے لیڈروں سے زیادہ جھوٹ بولتی ہو۔انہوں نے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا ،کیا ان کی آمدنی دوگنی ہوئی؟وہ ہوائی چپل پہننے والوں کو ہوائی جہاز کا سفر کرائیں گے لیکن انہوں نے ائیر لائنس ہی فروخت کردی۔انہوں نے ٹرین، ریلوے،جہاز سب فروخت کردئیے۔


انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کی کاشی آمد سے بی جے پی دنگ رہ گئی۔یہاں موجود جم غفیر اس بات کا غماز ہے کہ پوروانچل کے لوگوں نے بی جے پی کو اقتدار سےبے دخل کرنے کا من بنالیا ہے۔ اس موقع پر مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی خاص طور سے موجود رہیں۔

دیگر لیڈروں میں راشٹریہ لوک دل(آر ایل ڈی)سربراہ جینت چودھری،مہان دل کے کیشو دیو موریہ،اپنا دل(کے) کی کرشنا پٹیل، شیوپال یادو، سنجے چوہان اور سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے لیڈران موجود رہے۔اس موقع پر آر ایل ڈی سربراہ جینت چودھری نے ’آپریش گنگا‘ پر حکمراں جماعت کو آڑے ہاتھوں لیا اور الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی یوکرین سے ہندوستانی طلبہ کی بحفاظت واپسی کو اترپردیش الیکشن کا حصہ بنانا چاہ رہے ہیں۔آپریشن کے نام سے معلوم ہوتا ہے کہ حکمراں جماعت کی زیادہ دلچسپی صرف گنگا اور اترپردیش کی فکر ہے ان کا یوکرین میں پھنسے لوگوں سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔