یوپی انتخاب: چوتھے مرحلے میں لکھیم پور کھیری میں ہوئی سب سے زیادہ ووٹنگ

چوتھے مرحلے کی پولنگ کے دوران سماجوادی پارٹی نے الزام عائد کیا کہ اناؤ ضلع میں 164-موہن اسمبلی سیٹ کے بوتھ نمبر 228 میں زبردستی سماجوادی پارٹی کے ایجنٹ کو باہر کر دیا گیا۔

پولنگ کی علامتی تصویر / قومی آواز / وپن
پولنگ کی علامتی تصویر / قومی آواز / وپن
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں آج چھوٹے موٹے واقعات کے درمیان چوتھے مرحلہ کی پولنگ اختتام پذیر ہو گئی۔ اس مرحلہ میں 9 اضلاع کی 59 اسمبلی سیٹوں پر شام 5 بجے تک کی ووٹنگ کا جو فیصد سامنے آیا ہے وہ 57.45 ہے۔ حالانکہ این ڈی ٹی وی (انگریزی) پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق 5 بجے تک 59.12 فیصد پولنگ ہوئی۔

بہرحال، جو خبریں سامنے آ رہی ہیں اس کے مطابق لکھیم پور کھیری میں سب سے زیادہ 62.42 فیصد ووٹنگ 5 بجے شام تک درج کی گئی۔ یہ وہی علاقہ ہے جہاں کسان بی جے پی سے سخت ناراض ہیں۔ ریاست کے ایڈیشنل چیف الیکٹورل افسر نے بتایا کہ پیلی بھیت میں 61.33، لکھیم پور کھیری میں 62.42، سیتاپور میں 58.39، ہردوئی میں 55.29، اناؤ میں 54.05، لکھنؤ میں 55.08، رائے بریلی میں 58.40، باندہ میں 57.54، فتح پور میں 57.02 فیصد پولنگ 5 بجے شام تک ہوئی۔ انھوں نے 5 بجے شام تک مجموعی طور پر 57.45 فیصد پولنگ کی اطلاع دی ہے۔


چوتھے مرحلے کی پولنگ کے دوران سماجوادی پارٹی نے الزام عائد کیا کہ اناؤ ضلع میں 164-موہن اسمبلی سیٹ کے بوتھ نمبر 228 میں زبردستی سماجوادی پارٹی کے ایجنٹ کو باہر کر دیا گیا۔ بلاک چیف وہاں بیٹھی ہیں اور ووٹروں کو متاثر کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ سماجوادی پارٹی کا الزام تھا کہ لکھیم پور ضلع کی دھورہرا-141 اسمبلی سیٹ کے بوتھ نمبر 55 میں بی جے پی لیڈر انتظامیہ کے افسران سے مہمان نوازی کرا رہے ہیں اور ووٹروں پر دباؤ بنا کر ووٹنگ کو متاثر کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔