یو پی میں آندھی-طوفان اور آسمانی بجلی کا قہر، 23 افراد ہلاک، تاج محل میں مقبرے کی ریلنگ بھی ٹوٹی

اتر پردیش کے آگرہ میں آندھی-طوفان اور تیز بارش سے زبردست نقصان ہوا ہے۔ صرف آگرہ میں ہی 3 لوگوں اور کئی جانوروں کی موت ہو گئی ہے۔ ساتھ ہی تاج محل واقع اصل مقبرے کی ریلنگ بھی ٹوٹ گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں ہفتہ کے روز آندھی-طوفان کا زبردست قہر دیکھنے کو ملا۔ آگرہ میں تو طوفان کے ساتھ تیز بارش اور آسمانی بجلی نے کچھ زیادہ ہی اثر چھوڑا ہے۔ ریاست کے الگ الگ حصوں میں مجموعی طور پر اس قدرتی آفت کی وجہ سے 23 لوگوں کی جان چلی گئی۔ آگرہ میں ہفتہ کی شام آندھی-طوفان نے جانی اور مالی دونوں اعتبار سے کافی نقصان پہنچایا۔ آگرہ کے ایس ٹی ایم یوگیندر کمار کا کہنا ہے کہ "آندھی-طوفان میں تین لوگوں اور کئی جانوروں کے مرنے کی اطلاع ہے۔ کچھ گھروں کو نقصان پہنچنے کی بھی خبر ملی ہے۔ ہم سروے کرا رہے ہیں اور جو بھی نقصان ہوا ہے اس کا متعلقہ اشخاص کو معاوضہ بھی دیا جائے گا۔ مہلوکین کے اہل خانہ کو ہم آج ہی 4-4 لاکھ روپے کی ادائیگی کریں گے۔"


آندھی-طوفان اور بارش سے تاج محل واقع اصل مقبرے کی ریلنگ بھی ٹوٹ گئی۔ وہاں موجود کئی درخت بھی اکھڑ گئے۔ محکمہ آثار قدیمہ سے تعلق رکھنے والے وسنت کمار نے بتایا کہ "تاج محل کے مغربی گیٹ اور باغیچے کو کافی نقصان ہوا ہے۔ پیچھے کی طرف ماربل کی ریلنگ، لال بلوا پتھر کی 2 جالی کو نقصان پہنچا ہے۔"

ریاست کے دوسرے حصوں میں بھی آندھی-طوفان سے کافی نقصان پہنچا ہے۔ بندیل کھنڈ اور کانپور کے آس پاس کے ضلعوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش اور اولے گرنے سے 16 لوگوں کی جان چلی گئی۔ بندیل کھنڈ اور کانپور کے آس پاس آندھی-بارش اور بجلی گرنے سے اناؤ میں 7، قنوج میں 6، باندا اور کانپور شہر میں ایک ایک شخص کی جان چلی گئی۔ سینکڑوں گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور کئی لوگ زخمی بھی ہوئے۔ گھاٹم پور میں بھی خوب ژالہ باری ہوئی۔


کانپور میں ہفتہ کو ایک ہی دن میں 54.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ اس سے مئی مہینے میں بارش کا 43 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ 1977 میں مئی میں ایک ہی دن میں 46.6 ملی میٹر بارش ہوئی تھی۔ اناؤ میں دوپہر تین بجے کے بعد بارش کے ساتھ کئی جگہ پر ژالہ باری بھی ہوئی۔ بندیل کھنڈ کے باندا میں دوپہر بعد موسم بدل گیا اور بارش کے ساتھ برف باری بھی ہوئی۔

مہوبا میں تیز آندھی چلنے کی وجہ سے بجلی کے کھمبے اور تار ٹوٹنے سے بجلی فراہمی ٹھپ ہو گئی۔ جالون، حمیر پور، چترکوٹ میں بھی بارش کے ساتھ کئی مقامات پر برف گری۔ کانپور دیہات میں زبردست بارش سے جہاں مونگ کی فصل کو نقصان پہنچا وہیں سبزی کی فصل کو کافی فائدہ ہوا۔ ایٹاوا میں آئی آندھی بارش سے کئی گھروں کی دیواریں اور چھپر گر گئے۔ بجلی کے ایک درجن سے زیادہ کھمبے ٹوٹنے سے شہر کا بجلی نظام پوری طرح سے ٹھپ ہو گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */