یوپی: بلند شہر کے ’سیانا تشدد‘ پر 7 سال بعد آیا عدالت کا فیصلہ، انسپکٹر کے قتل اور تشدد کے تمام 38 ملزمان مجرم قرار

سیانا تشدد کا معاملہ 3 دسمبر 2018 کو پیش آیا تھا، جب سیانا کوتوالی کے مہاؤ گاؤں میں گئو نسل کی باقیات ملنے کے بعد تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ تشدد کے دوران ہجوم نے چنگراوٹھی پولیس چوکی کو نذر آتش کر دیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

بلند شہر ضلع کے سیانا تھانہ میں 7 سال قبل ہوئے تشدد کے معاملہ میں تمام ملزمان قصوروار پائے گئے ہیں۔ ایڈیشنل سیشن کورٹ-12 کے جج گوپال نے اس معاملہ میں 38 ملزمان کو مجرم قرار دیا ہے۔ تشدد کے دوران سیانا تھانہ کے انچارج انسپکٹر سبودھ کمار سنگھ اور ایک مقامی نوجوان کی گولی لگنے سے موت ہو گئی تھی۔ عدالت نے پرشانت نَٹ، ڈیوڈ جونی، راہل اور لوکیندر ماما کو سبودھ سنگھ کے قتل کا مجرم مانا ہے۔ اس معاملہ میں عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے، یکم اگست کو فیصلہ سنائے گی۔

واضح ہو کہ یہ معاملہ 3 دسمبر 2018 کا ہے، جب سیانا کوتوالی کے مہاؤ گاؤں میں گئو نسل کی باقیات ملنے کے بعد تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ تشدد کے دوران ہجوم نے چنگراوٹھی پولیس چوکی کو نذر آتش کر دیا تھا، ساتھ ہی تھانے پر پتھراؤ بھی کیا تھا۔ تشدد کے دوران اس وقت کے انسپکٹر سبودھ کمار اور ایک نوجوان سُمت کمار کی گولی لگنے سے موت ہو گئی تھی۔ پولیس نے 27 نامزد اور 60-50 نامعلوم ملزمان کے خلاف قتل اور تشدد سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔


سیانا تشدد معاملہ میں پولیس نے تحقیقات کے بعد 44 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اس معاملہ میں 5 لوگوں کی مقدمے کے دوارن موت ہو چکی ہے۔ جن کی موت ہو چکی ہے یا جو نابالغ ہیں، ان کے علاوہ تمام ملزمان کو عدالت نے قصوروار مانا ہے۔ 38 ملزمان میں پولیس انسپکٹر کے قتل  میں 5 اور 33 کو تشدد پھیلانے اور جان لیوا حملے کے تحت مجرم قرار دیا گیا ہے۔ مجرموں میں بی جے پی کے ڈویژن صدر، ضلع پنچایت کے رکن اور گاؤں کے سربراہ بھی شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔