یوپی: ای وی ایم کی نگرانی کرنے والے ایس پی کارکنان کے خلاف مقدمہ درج

سماجوادی پارٹی کا الزام ہے کہ بی جے پی حکومت سماجوادی پارٹی کارکنان کو ہدف بنا کر کارروائی کر رہی ہے، اس طرح کی کارروائی کی مخالفت کی جائے گی۔

تصویر بشکریہ این ڈی ٹی وی
تصویر بشکریہ این ڈی ٹی وی
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: یوپی میں انتخابات کے دوران ای وی ایم کی نگرانی کرنے والے سماجوادی پارٹی کارکنان کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ان کارکنان نے 10 مارچ کو ہونے والی ووٹوں کی گنتی سے ایک دن قبل ووٹ شماری کے مراکز میں داخل ہونے والی ای وی ایم کی گاڑیوں کی جانچ کی تھی۔

خیال رہے کہ اکھلیش یادو نے انتخابات کے دوران ووٹ شماری مراکز سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی چوری کا الزام عائد کیا تھا۔ یادو نے اپنے کارکنان سے ووٹوں کی گنتی سے قبل ای وی ایم کی نگرانی کرنے کو کہا تھا۔ اسی رات اور اگلے دن بڑی تعداد میں سماجوادی پارٹی کے کارکنان، ریاست کے تمام 75 اضلاع میں گنتی کے مراکز پر جمع ہوئے تھے۔


پولیس نے بستی ضلع میں ای وی ایم لے جانے والی گاڑیوں کی جانچ کرنے والے 100 کارکنان کے خلاف 7 مقدمات درج کئے ہیں۔ بستی پولیس کے سربراہ آشیش سریواستو نے ایک بیان میں کہا کہ ’’سماجوادی پارٹی کے کارکنان ووٹ شماری سے ایک روز قبل غیر قانونی طریقہ سے سرکاری افسران کی گاڑیوں کی جانچ کر رہے تھے۔ ہم نے ان افسران کی شکایت پر سات مقدمات درج کئے ہیں۔ کارکنان پر سرکاری کام میں رخنہ اندازی کی دفعہ کا بھی اطلاق کیا گیا ہے۔‘‘

پولیس کی اس کارروائی کے بعد بستی میں سماجوادی پارٹی کے ایک اہم لیڈر نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی حکومت کی جانب سے سماجوادی پارٹی کے کارکنان کو ہدف بنایا جا رہا ہے۔ بستی صدر سیٹ سے حال ہی میں انتخابی جیت حاصل کرنے والے مہیندر ناتھ یادو نے کہا ’’بستی ضلع سے ایس پی کے چار ارکان اسمبلی منتخب ہوئے ہیں، اس کے بعد سے ہی پارٹی کارکنان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہم نے ضلع مجسٹریٹ سے اس طرح کی کارروائی کو بند کرنے کی درخواست کی ہے، ورنہ اس کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔‘‘


ادھر، ہاپوڑ میں بھی پولیس نے چھ نامزد اور 30 نامعلوم سماجوادی پارٹی کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ اسی طرح سے ہردوئی میں بھی 100 کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، اتنا ہی نہیں معاملہ میں دو نامزد ملزمان کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گرفتار شدگان میں سے ایک کارکن انتخابی نتائج جاری ہونے کے دو دن بعد ہی بی جے پی کی اتحادی نشاد پارٹی میں شامل ہو گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔