یوپی بار کونسل کے انتخابات کی تاریخوں کا اعلان، نامزدگیوں کا عمل 14 نومبر سے شروع

امیدواروں کی حتمی فہرست 27 نومبر کو جاری کی جائے گی۔ امیدواروں کی نامزدگی کے دوران اس بار 1.5 لاکھ روپئے نقد یا بینک ڈرافٹ کے طور پر سیکورٹی رقم جمع کرنی ہوگی

<div class="paragraphs"><p>الہ آباد ہائی کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

طویل انتظار کے بعد آخر کار اتر پردیش بار کونسل کے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کردیا گیا۔ الیکشن آفیسر اور سکریٹری رام کشور شکلا نے 2025-26 کی میعاد کے لئے انتخابی شیڈول کا اعلان کیا۔ اس کے تحت نامزدگیوں کا عمل 14 نومبر سے شروع ہو کر 19 نومبر تک جاری رہے گا۔ کل 25 عہدوں کے لیے الیکشن ہونا ہے۔

کاغذات نامزدگی مہارشی دیانند مارگ واقع بار کونسل آفس، پریاگ راج میں جمع کیے جائیں گے۔ اس کے بعد 20 اور 21 نومبر کو کاغذات کی جانچ کی جائے گی۔ اس دوران جو افراد اپنی امیدواری واپس لینا چاہتے ہیں وہ 26 نومبر کی شام 5 بجے تک نام واپس لے سکتے ہیں۔ امیدواروں کی حتمی فہرست 27 نومبر کو جاری کی جائے گی۔ امیدواروں کی نامزدگی کے دوران اس بار 1.5 لاکھ روپئے نقد یا بینک ڈرافٹ کے طور پرسیکورٹی رقم جمع کرنی ہوگی۔


بار کونسل میں نامزدگیوں کے بعد تقریباً ایک ماہ طویل مہم چلائی جائے گی، جس کے دوران امیدوار مختلف اضلاع میں اپنی حمایت میں ماحول بنانے کی کوشش کریں گے تاکہ ان کے حق میں زیادہ سے زیادہ ووٹر ٹرن آوٹ ہو سکے۔ ووٹنگ کا عمل 16 سے 31 جنوری 2026 کے درمیان مختلف اضلاع میں مرحلہ وار طریقے سے کرایا جائے گا۔

شیڈیول کے مطابق پریاگ راج میں بار کونسل کیمپس اورلکھنو میں ہائی کورٹ بینچ کے سامنے صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک ووٹنگ ہوگی۔ اسی طرح دیگر اضلاع کے وکلاء اپنے اپنے ضلع ہیڈ کوارٹر یا منصف کورٹ میں ووٹ ڈالیں گے۔ ووٹنگ مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی فروری میں کرائی جائے گی حالانکہ ابھی تک صحیح تاریخ کا تعین نہیں کیا گیا ہے۔


الیکشن آفیسر نے بتایا کہ 25 میں سے 12 ممبران کے لیے بطور وکیل کم از کم 10 سال کا تجربہ درکار ہوگا۔ بار کونسل کے انتخابات نہ صرف وکلاء کی نمائندہ تنظیم کی تشکیل کریں گے بلکہ ریاست کے قانونی نظام میں نئی توانائی اور سمت بھی طے کریں گے۔ بار کونسل کے انتخابات کی تیاریاں شروع ہو چکی ہیں اور وکلاء نے بھی ماحول بنانا شروع کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ انتخابی شیڈیول کے اعلان سے کئی روز پہلے سے ہی ممکنہ امیدواروں نے اپنی اپنی انتخابی مہم شروع کردی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔