یہ ہے یوگی راج، باندہ واقع بجلی محکمہ میں ملازمین ہیلمٹ پہن کر کام کرنے کو مجبور

بجلی دفتر کی حالت انتہائی خستہ ہے۔ ایسے میں کبھی بھی حادثہ ہو سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ملازمین ہیلمٹ پہن کر کام کرنے کو مجبور ہیں۔ ایک ملازم نے کہا کہ افسروں کو کئی خطے لکھے گئے، لیکن کوئی جواب نہیں ملا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کی یوگی حکومت اپنے سرکاری ملازمین اور دفاتر کے اصلاح کے دعوے تو خوب کر رہی ہے لیکن زمینی حقیقت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ اس کی تازہ مثال باندہ واقع محکمہ بجلی کا دفتر ہے جہاں ملازمین ہیلمٹ پہن کر کام کرنے کے لیے مجبور ہیں۔ دفتر کی خستہ حال عمارت نے ملازمین کو اتنا خوفزدہ کر دیا ہے کہ وہ ہیلمٹ پہن کر کام کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ ملازمین کئی سالوں سے ہیلمٹ پہن کر کام کر رہے ہیں۔ باوجود اس کے مخدوش عمارت کو ٹھیک کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔

یہ ہے یوگی راج، باندہ  واقع بجلی محکمہ میں ملازمین ہیلمٹ پہن کر کام کرنے کو مجبور

ملازمین کا کہنا ہے کہ دفتر کی حالت بے حد خستہ ہے۔ ایسے میں کبھی بھی حادثہ ہو سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ہیلمٹ پہن کر کام کرنے کو مجبور ہیں۔ ایک ملازم نے کہا کہ ’’میں نے دو سال پہلے دفتر جوائن کیا تھا، تب سے دفتر کی حالت ایسی ہی ہے۔ ہم نے افسروں کو خط لکھ کر اس بارے میں مطلع کیا تھا، لیکن ان کی طرف سے کوئی رد عمل نہیں آیا۔‘‘

یہ ہے یوگی راج، باندہ  واقع بجلی محکمہ میں ملازمین ہیلمٹ پہن کر کام کرنے کو مجبور

باندہ کے محکمہ بجلی کے دفتر کی حالت اسی یوگی حکومت کے راج میں خستہ ہے جو اپنے ملازمین کو اسمارٹ بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر مہم چلانے کا دعویٰ کر رہی ہے۔ پولس اہلکاروں کو ہائی تکنیک استعمال کرنے کی ٹریننگ دی جا رہی ہے۔ سرکار کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین کو اسمارٹ بنانے اور انھیں سہولیات دینے سے اصلاح ہوگی اور وہ عوام کے لیے بہتر کام کریں گے۔ لیکن باندہ کے بجلی اہلکار حکومت کے اس بیان سے کوسوں دور ہیں۔ انھیں اسمارٹ بنانے کے لیے ٹریننگ تو دور، دفتر میں بیٹھ کر کام کرنے کے لیے ایک عمارت تک یوگی حکومت نہیں دے پا رہی ہے۔

یہ ہے یوگی راج، باندہ  واقع بجلی محکمہ میں ملازمین ہیلمٹ پہن کر کام کرنے کو مجبور

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔