یو پی اسمبلی انتخاب: یوگی کے خلاف الیکشن لڑیں گے سابق آئی پی ایس امیتابھ ٹھاکر

سابق آئی پی ایس امیتابھ ٹھاکر نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ میرے لیے اصولوں کی لڑائی ہے، جس میں غلط کے خلاف اپنا احتجاج ظاہر کروں گا۔‘‘

امیتابھ ٹھاکر اور یوگی آدتیہ ناتھ
امیتابھ ٹھاکر اور یوگی آدتیہ ناتھ
user

تنویر

اس بار یو پی اسمبلی الیکشن انتہائی دلچسپ ہونے والا ہے۔ ایک طرف بی جے پی، کانگریس، سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی جیسی پارٹیاں زیادہ سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنے کے لیے منصوبہ بندی کر رہی ہیں، تو دوسری طرف کئی چھوٹی پارٹیوں نے قومی پارٹیوں کو چیلنج پیش کرنے کا تہیہ کر لیا ہے۔ اس درمیان سابق آئی پی ایس افسر امیتابھ ٹھاکر نے ریاست کی یوگی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ وہ اسی سیٹ سے الیکشن لڑیں گے جہاں سے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کھڑے ہوں گے۔

اتر پردیش کیڈر کے آئی پی ایس افسر امیتابھ ٹھاکر یوگی حکومت کے خلاف اکثر آواز اٹھاتے رہے ہیں اور انھیں وقت سے پہلے سبکدوش کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں انھوں نے یوگی حکومت کی بدانتظامیوں اور پالیسیوں پر طنزیہ حملے بھی کیے تھے۔ اب امیتابھ ٹھاکر نے ہفتہ کے روز جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف اائندہ اسمبلی الیکشن لڑیں گے۔


سابق آئی پی ایس نے کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنی مدت کار میں تمام غیر جمہوری، شرپسندی، استحصال پر مبنی، مظالم ڈھانے والے اور تقسیم کرنے والے کام کیے۔ میں اس کی مخالفت میں وزیر اعلیٰ کے خلاف انتخاب لڑوں گا، پھر چاہے آدتیہ ناتھ جہاں سے بھی الیشکن لڑیں۔‘‘ امیتابھ ٹھاکر نے مزید کہا کہ ’’یہ میرے لیے اصولوں کی لڑائی ہے، میں اس میں غلط کے خلاف اپنا احتجاج ظاہر کروں گا۔‘‘

واضح رہے کہ سابق آئی پی ایس امیتابھ ٹھاکر کو وزارت داخلہ کے فیصلہ کے پیش نظر گزشتہ 23 مارچ کو لازمی سبکدوشی دی گئی تھی۔ مرکزی وزارت داخلہ کے ایک حکم میں کہا گیا تھا کہ ٹھاکر کو ’ان کو سروس کی بقیہ مدت کار کے لیے بنائے رکھنے کے لیے مناسب نہیں پایا گیا‘۔ اس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ’مفاد عامہ میں امیتابھ ٹھاکر کو ان کی خدمات پوری ہونے سے پہلے فوری اثر سے وقت سے قبل سبکدوشی دی جا رہی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔