یوپی: کمبھ سے واپسی کے دوران مختلف سڑک حادثوں میں 10 عقیدت مندوں کی موت، 20 زخمی

سڑک حادثات میں اضافہ سے مہا کمبھ یاترا کے دوران عقیدت مندوں کے تحفظ کو لے کر تشویش پیدا ہو گئی ہے۔ یوپی انتظامیہ پر اب ٹریفک کنٹرول اور سڑک تحفظ کے انتظامات کو سختی سے نافذ کرنے کا دباؤ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سڑک حادثہ / یو این آئی</p></div>

سڑک حادثہ / یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

مہا کمبھ سے لوٹنے کے دوران اتر پردیش کے فتح پور اور سون بھدر میں مختلف سڑک حادثوں میں 10 عقیدت مندوں کی موت ہو گئی۔ اس دوران مہا کمبھ جا رہی ایک بزرگ خاتون کی بھی جان چلی گئی۔ وہیں حادثوں میں 20 عقیدت مند زخمی ہوئے ہیں۔ سون بھدر میں ببھنی-امبیکا پور مارگ پر دو الگ الگ حادثوں میں 5 عقیدت مندوں کی موت ہو گئی جبکہ 8 دیگر زخمی ہیں۔

پہلے واقعہ میں بولیرو اور ٹریلر کے آمنے سامنے کی ٹکر ہو گئی۔ اس میں جوڑا سمیت ایک ہی کنبہ کے 4 لوگوں کی جان چلی گئی اور 7 زخمی ہو گئے۔ مہلوکین میں ٹھاکر رام یادو، ان کی اہلیہ رُکمنی، لکشمی بائی، انل پردھان شامل ہیں۔ سبھی بولیرو پر سوار ہوکر مہا کمبھ اسنان کرکے چھتیس گڑھ کے رائے گڑھ لوٹ رہے تھے۔

دوسرے واقعہ میں پریاگ راج جا رہے عقیدت مندوں کی بس مہا کمبھ سے لوٹ رہی ایک دیگر بس سے ٹکرا گئی۔ اس حادثے میں اوڈیشہ کے ایک عقیدت مند کی موت ہو گئی جبکہ اس کی بہن کو چوٹیں آئی ہیں۔ فتح پور میں پریاگ راج-کانپور ہائی ویے پر اے آر ٹی او دفتر کے سامنے ایک حادثے میں ایس یو وی ٹرک کے پیچھے جا گھسی۔ اس میں کاسگنج کے باشندے امن اور مین پوری رہائشی راہل کی موت ہو گئی۔ انمول گپتا، کاویہ گپتا اور چراغ گپتا زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو علاج کے لیے نزدیکی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ زخمی چراغ کی نوئیڈا میں پرفیو کی فیکٹری ہے۔


ان سڑک حادثات سے مہا کمبھ یاترا کے دوران عقیدت مندوں کے تحفظ کو لے کر تشویش پیدا ہو گئی ہے۔ ہر سال مہا کمبھ میں لاکھوں عقیدت مند اسنان کے لیے ہری دوار، الٰہ آباد اور دیگر تیرتھ مقامات پر آتے ہیں۔ اس دوران آمد و رفت اور بھاری بھیڑ کی وجہ سے سڑک حادثوں میں اضافہ دیکھا جاتا ہے۔ یوپی انتظامیہ کو اب ٹریفک کنٹرول اور سڑک تحفظ کے انتظامات کو سختی سے نافذ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔