نئی ڈبلو ایف آئی کی منسوخی نہیں انصاف کے بعد ہی واپس لو ں گا پدم شری: بجرنگ پونیا

پہلوان بجرنگ پونیا نے ڈبلیو ایف آئی کی ریکگنیشن کو  منسوخ ہونے کے بعد اپنا ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے پدم شری واپس لینے سے انکار کر دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

حکومت کی جانب سے نو منتخب ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کی  منسوخی کے اعلان کے بعد، اتوار (24 دسمبر) کو پہلوان بجرنگ پونیا نے کہا کہ جب تک انصاف نہیں ملتا وہ پدم شری ایوارڈ واپس نہیں لیں گے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق بجرنگ پونیا نے کہا کہ میں پدم شری واپس نہیں لوں گا۔ انصاف ملنے کے بعد ہی اس کے بارے میں سوچوں گا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ہماری بہنوں کی عزت سے بڑا کوئی ایوارڈ نہیں، ہمیں پہلے انصاف ملنا چاہیے۔‘‘


بجرنگ پونیا نے برج بھوشن شرن سنگھ کے قریبی سمجھے جانے والے سنجے سنگھ کو انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے صدر کے عہدے پر منتخب کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنا پدم شری واپس کر دیا تھا۔ جمعہ (22 دسمبر) کو انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملنے اور اپنا احتجاجی خط پیش کرنے کی کوشش کی تھی۔ تاہم پولیس اہلکاروں نے اسے کرتوے پتھ  پر جاتے ہوئے روک دیا تھا۔ اس کے بعد بجرنگ نے فٹ پاتھ پر ہی  خط کے اوپر اپنا پدم شری میڈل رکھ دیا تھا ۔

اس سے پہلے ٹوکیو اولمپکس کے کانسہ کا تمغہ جیتنے والے بجرنگ پونیا نے اپنے ایکس ہینڈل سے ایک بیان جاری کیا تھا، ''میں اپنا پدم شری اعزاز وزیر اعظم کو واپس کر رہا ہوں۔ یہ صرف بتانے کے لئے میرا بیان ہے۔ خط میں پونیا نے بی جے پی ایم پی برج بھوشن سنگھ کے خلاف پہلوانوں کے احتجاج، سنجے سنگھ کی انتخابی جیت اور ایک وزیر سے ملنے والی یقین دہانی کے بارے میں بتایا تھا اور آخر میں پدشری واپس کرنے کی بات کہی تھی۔


اس سے قبل جمعرات (21 دسمبر) کو پہلوان ساکشی ملک نے میڈیا کے سامنے اعلان کیا تھا کہ وہ برج بھوشن کے قریبی سنجے سنگھ کے انتخاب کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کشتی چھوڑ رہی ہیں۔ کئی خواتین پہلوانوں نے ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی استحصال کے سنگین الزامات لگائے ہیں۔ پہلوانوں نے برج بھوشن کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دہلی کے جنتر منتر پر کئی دنوں تک دھرنا بھی دیا تھا۔

واضح رہے وزارت کھیل نے اتوار کو ڈبلیو ایف آئی کو اگلے احکامات تک معطل کر دیا تھا۔ وزارت نے کہا کہ نو منتخب باڈی نے پہلوانوں کو تیاری کے لیے ضروری  وقت نہیں دیا اور انڈر 15 اور انڈر 20 قومی چیمپئن شپ کے انعقاد کا 'جلدی اعلان' کیا۔


اس کے ساتھ، وزارت نے کہا کہ نئی تنظیم 'مکمل طور پر سابق عہدیداروں کے کنٹرول میں' کام کر رہی ہے جو کہ قومی کھیل کوڈ کے مطابق نہیں ہے۔ ڈبلیو ایف آئی کے انتخابات 21 دسمبر کو ہوئے جس میں برج بھوشن کے معتمد سنجے سنگھ اور ان کے پینل نے بڑے فرق سے کامیابی حاصل کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔