یو پی میں ووٹ شماری کے لئے عدیم المثال حفاظتی انتظامات، کاؤنٹنگ مراکز قلعہ میں تبدیل

انتخابی نتائج کے پیش نظر پولنگ سنٹروں اور حساس اضلاع میں سنٹرل پیرا ملٹری کی 200 کمپنیاں اور پی اے سی کی 100 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: حتمی نتائج سے قبل تمام ایگزٹ پول میں بی جے پی اور ایس پی۔ بی ایس پی کے درمیان سخت مقابلے کی قیاس کے بعد تمام کی آنکھیں جمعرات کو اترپردیش کے 80 لوک سبھا سیٹوں کے حتمی نتائج پر مرکوز ہیں۔ ووٹ شماری کا آغاز جمعرات کو صبح آٹھ بجے سے ہوگا اور نتائج کی تکمیل تک جاری رہے گا۔

انتخابی نتائج کے پیش نظر پولنگ سنٹروں اور حساس اضلاع میں سنٹرل پیرا ملٹری کی 200 کمپنیاں اور پی اے سی کی 100 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں ساتھ ہی پوری ریاست میں نظم ونسق کو چست و درست رکھنے کے لئے دو لاکھ سے زیادہ پولس اہلکار اپنے فرائض انجام دیں گے۔


اگرچہ الیکشن کمیشن نے جیت کے جلوس یا کسی دیگر قسم کے جشن پرمکمل طور سے پابندی عائد کردی ہے اور تما م اضلاع کی انتظامیہ نے شرپسند عناصر کو کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ سے روکنے کے لئے سی آر پی سی کی دفعہ 144 کو نافذ کردیا ہے۔باوجود اس کے افسران سیکورٹی کے معاملے میں کسی قسم کا کوئی رسک لینا نہیں چاہتے ہیں۔ ووٹ شماری کے دن شراب کی دوکانیں بھی مکمل طور سے بند رہیں گی۔

ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولس (نظم و نسق) آنند کمار نے بدھ کو بتایا کہ کاؤٹنگ سنٹرس پر’تھری ٹائر سیکورٹی سسٹم‘ کو نافذ کیا گیا ہے جہاں پر کسی بھی شخص کو بغیر پاس کے داخلے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے قبول کیا کہ ماضی میں کاؤنٹنگ کے دن تشدد کے واقعات کے پیش نظر 13 اضلاع میں سنٹرل فورسز اور پی اے سی کی تعینات کے ساتھ ہی سیکورٹی کے اضافی انتطامات کیے گئے ہیں۔اترپردیش میں 80 لوک سبھا سیٹوں کے ساتھ دو اسمبلی حلقوں نگھاسن اور آگرہ (شمالی) کے ضمنی انتخابات کے نتائج کا بھی اعلان کیا جائے گا۔


ریاست کے چیف الیکشن افسر وینکٹیشور لو نے بدھ کو بتایا کہ ووٹ شماری کے ضمن میں تمام قسم کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ ’’ہم نے ووٹ شماری کے لئے افسران کو باقاعدہ ٹریننگ دی ہے اور ان کو الیکشن کمیشن سے جاری اصول و ضوابط پر سختی کے ساتھ عمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

چیف الیکشن افسر نے بتایا کہ ہر راؤنڈ کی تکمیل کے بعد اس کے رجحانات دستیاب ہوں گے تاہم حتمی نتائج کا اعلان کمیشن کی جانب سے منظوری ملنے کے بعد کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بار حتمی نتائج کے اعلان میں تھوڑی سی تاخیر ہوگی کیونکہ ہر پارلیمانی سیٹ کے اسمبلی حلقوں کے پانچ پولنگ بوتھوں کے وی وی پیٹ سلپ کو بھی شمار کیا جائےگا۔ ملحوظ رہے کہ اترپردیش میں ہر لوک سبھا سیٹ کے پانچ اسمبلی حلقے ہیں اس طرح سے ہر لوک سبھا سیٹ کے 25 پوتھوں کے وی وی پیٹ سلپ کو شمار کیا جائےگا۔ ان 25 بوتھوں کا انتخاب قرعہ اندازی کے ذریعہ کیا جائے گا۔


اترپردیش کی سبھی 75 اضلاع میں کاؤنٹنگ سنٹر بنائے گئے ہیں لیکن کچھ اضلاع میں دو لوک سبھا سیٹوں کی ووٹ شماری ایک ہی ضلع میں ہوگی۔ ضلع لکھنؤ میں لکھنؤ اور مہاراج گنج لوک سبھا سیٹوں کی، ضلع آگرہ میں آگرہ اور فتح پور سیکری لوک سبھاسیٹوں کی، ضلع رائے بریلی میں رائے بریلی اور آونلہ لوک سبھا سیٹو ں کی، کھیری میں، کھیری اور دھورہرا لوک سبھا سیٹوں کی، ضلع ہردوئی میں ہردوئی اور مشریکھ پارلیمانی سیٹوں کی، ضلع پریاگ راج میں الہ آباد اور پھولپور لوک سبھا سیٹوں کی کاؤنٹنگ ہوگی۔

اس کےعلاوہ قیصر گنج پارلیمانی حلقے کی کاونٹنگ ضلع بہرائچ۔ گونڈہ میں، ڈومریا گنج کی سدھارتھ نگر میں، بانس گاؤں کی گورکھپور میں، لال گنج کی اعظم گڑھ میں، گھوسی کی مئو میں، سلیم پور کی دیوریا میں اور مچھلی شہر کی جونپور میں کاؤنٹنگ ہوگی۔


الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق ہر اسمبلی حلقے کے تحت 15 ٹیبل ہوں گے جہاں پر 14 ٹیبل کاؤنٹنگ کے لئے استعمال کیے جائیں گے اور ایک ٹیبل ووٹوں کی کراس چیکنگ کے لئے ہوگا۔ ووٹوں کی کاونٹنگ اور وی وی پیٹ سلپ کو شمار کرنے کا آغاز پوسٹل بیلٹ کے شمار کرنے کے بعد ہوگا۔

ذرائع کے مطابق اس بار پوسٹل بیلٹ کے شمار میں بھی اضافی وقت لگے گا کیونکہ کہ انتخابی اہلکار اس کو بیلٹ کے بار کوڈ کے ساتھ شمار کریں گے۔ ذرائع کے مطابق ضرورت کے مطابق پولنگ ایجنٹ کی درخواست پر اس بوتھ کے ریٹرنگ افسر اور سنٹرل ابزرور کی اجازت کے بعد ووٹوں کی ری کاؤنٹیگ کی جاسکے گی۔ ساتھ ہی ہر راونڈ میں ووٹوں کو کم سے کم تین بار پولنگ ایجنٹ کے سامنے چیک کیا جائے گا اور اس کے بعد ہی اس کا اعلان ہوگا۔


وی وی پیٹ سلپ کی کاؤنٹنگ تمام ووٹوں کی کاونٹنگ کے بعد ہوگی اور اگر ای وی ایم اور وی وی پیٹ سلپ میں کچھ فرق ہوتا ہے تو وی وی پیٹ کے ریکارڈ کو ہی حتمی مانا جائےگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 May 2019, 7:10 PM