اناؤ سانحہ: فیصل کے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، بی جے پی لیڈر ظفر اسلام

ظفر اسلام نے کہا کہ اترپردیش حکومت کے اعلی افسران سے اس ضمن میں بات چیت کی ہے اور انہوں نے یقین دلایا ہے کہ اس پر کارروائی ہو رہی ہے، اس ضمن میں ایف آئی آر درج ہو گئی ہے اور ملزمان کی جلد گرفتاری ہوگی

ڈاکٹر ظفر اسلام، تصویر یو این آئی
ڈاکٹر ظفر اسلام، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن ڈاکٹر سید ظفر اسلام نے اترپردیش کے ضلع اناؤ کے تحصل بانگر مئو کے علاقہ میں مبینہ طور پر پولیس حراست میں ایک مسلم نوجوان کی موت پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ خاطی لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور متاثرین کو مناسب معاوضہ دیا جائے۔

انہوں نے آج یہاں ٹوئٹ کرکے اس سلسلے میں اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش حکومت کے اعلی افسران سے اس ضمن میں بات چیت کی ہے اور انہوں نے انہیں یقین دلایا گیا ہے کہ اس پر کارروائی ہو رہی ہے اور اس ضمن میں ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور ملزمان کی جلد گرفتاری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اعلی افسران نے انہیں یقین دہائی کرائی ہے کہ کوئی بھی غریب اور مظلوم پر ظلم کرکے نہیں بچ سکتا۔


انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا ”یوپی (اناؤ) کے سانحہ پر میں نے یوپی حکومت کے اعلی افسران سے بات کی ہے۔ اس پر سخت کارروائی ہورہی ہے، ایف آئی آر درج ہوگئی ہے۔ ملزموں کی گرفتاری جلد ہوگی، یوپی میں یوگی آتیہ ناتھ جی کی حکومت کا اصول سب کو انصاف دینا ہے۔ ریاست میں کوئی بھی غریب اور مظلوم پر ظلم کرکے بچ نہیں سکتا“

ڈاکٹر ظفر اسلام نے یو این آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوشش فیصل کو مناسب معاوضہ دلوانا ہے اور اس ضمن میں وہ حکومت کے متعلقہ لوگوں اور اعلی افسران سے بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ بہت ہی تکلیف دہ ہے اور اس طرح کی حرکت کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کیے جانے کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات سے بچا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اعلی افسران فیصل کے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے اور وہ اس معاملے کو ذاتی طور پر دیکھ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر ظفر اسلام ایک سابق بینکر ہیں اور بی جے پی میں ان کی بات کو سنجیدگی کے ساتھ سنی اور اہمیت دی جاتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔