اناؤ عصمت دری کیس: کلدیپ سینگر کو ہائی کورٹ سے ملی ضمانت، پھر بھی جیل سے نہیں آ پائیں گے باہر

دہلی ہائی کورٹ نے کلدیپ سینگر کو 15 لاکھ روپے کے ذاتی مچلکہ اور اتنی ہی رقم کے 2 ضمانت دار پیش کرنے کی شرط پر ضمانت ملی ہے۔

کلدیپ سنگھ سینگر کی فائل تصویر
i
user

قومی آواز بیورو

اناؤ عصمت دری کیس میں تاحیات جیل کی سزا کاٹ رہے سابق بی جے پی رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کو دہلی ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔ حالانکہ اس حکم کے باوجود کلدیپ سینگر کی فوری رہائی ممکن نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اناؤ عصمت دری متاثرہ کے والد کے قتل سے منسلک معاملے میں بھی 10 سال جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

دہلی ہائی کورٹ نے اناؤ عصمت دری معاملہ میں سیگر کو 15 لاکھ روپے ذاتی مچلکہ اور اتنی ہی رقم کے 2 ضمانت دار پیش کرنے کی شرط پر ضمانت دی ہے۔ عدالت نے واضح کیا ہے کہ یہ ضمانت ذیلی عدالت کے قصوروار قرار دیے جانے کے حکم کے خلاف داخل اپیل پر عبوری فیصلہ آنے تک اثر انداز رہے گی۔ ہائی کورٹ نے سینگر پر کئی طرح کی سخت پابندیاں بھی لگائی ہیں۔ حکم کے مطابق کلدیپ سینگر متاثرہ کے آس پاس نہیں جائیں گے۔ انھیں متاثرہ سے 5 کلومیٹر دوری اختیار کیے رہنا ہوگا۔ ساتھ ہی ضمانت کے دوران اسے دہلی میں ہی رہنا ہوگا۔


عدالت نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ سینگر ہر پیر کو مقامی پولیس کے سامنے حاضری دیں گے۔ اس کے علاوہ متاثرہ یا اس کے کنبہ کو بالواسطہ یا بلاواسطہ طور سے کسی بھی طرح کی دھمکی نہیں دی جائے گی۔ دہلی ہائی کورٹ نے کلدیپ سینگر کو اپنا پاسپورٹ ذیلی عدالت میں جمع کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ عدالت نے صاف لفظوں میں کہا کہ ضمانت کی کسی بھی شرط کی خلاف ورزی ہونے پر ضمانت کا حکم فوراً رد کر دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اناؤ عصمت دری کیس میں ذیلی عدالت نے کلدیپ سنگھ سینگر کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے تاحیات جیل کی سزا سنائی تھی۔ یہ معاملہ ملک بھر میں نظامِ قانون اور متاثرین کی سیکورٹی کو لے کر سنگین بحث کا موضوع رہا ہے۔ اب کلدیپ سینگر کو اس معاملے میں ضمانت ملنے سے متاثرہ کنبہ میں مایوسی ضرور ہے، لیکن سینگر کی رِہائی فی الحال ممکن نہیں کیونکہ وہ ایک دیگر معاملے میں جیل کی سزا کاٹتے رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔