اناؤ: ہلاک شدہ دونوں لڑکیوں کی آخری رسومات ادا، معاملہ کی اہم گواہ تیسری لڑکی کی حالت مستحکم

اناؤ کے ایک کھیت سے برآمد ہونے والی دونوں لڑکیوں کی لاشوں کی جمعہ کے روز آخری رسومات ادا کر دی گئیں، جبکہ تیسری لڑکی اور معاملہ کی اہم گاوہ ی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے

اناؤ معاملہ کے خلاف دہلی میں مظاہرہ / یو این آئی
اناؤ معاملہ کے خلاف دہلی میں مظاہرہ / یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

اناؤ: اتر پردیش کے اناؤ میں بدھ کے روز ایک کھیت سے برآمد ہونے والی دونوں لڑکیوں کی لاشوں کی جمعہ کے روز آخری رسومات ادا کر دی گئیں۔ دلت طبقہ سے تعلق رکھنے والی یہ دونوں لڑکیاں رشتہ میں ایک پھوپھی بھتیجہ لگتی تھیں، جبکہ تیسری زندہ بچ جانے والی لڑکی اور معاملہ کی اہم گواہ اسپتال میں زیر علاج ہے اور اس کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق، ہلاک شدہ دونوں لڑکیوں کی آخری رسومات اس مقام سے کچھ دور کھیت میں کرائی گئی جہاں سے ان کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ لاشوں کو جب اہل خانہ لے کر جا رہے تھے تو گاؤں والوں کی آنکھیں نم ہو گئیں۔ دریں اثنا، گاؤں میں حفاظت کے سخت انتظام کیے گئے ہیں اور لڑکیوں کی آخری رسومات ادا ہونے کے وقت چپے چپے پر پولیس تعینات رہی۔


کمشنر رنجن کمار، آئی جی لکشمی سنگھ، ڈی ایم رویندر کمار، ایس پی آنند کلکرنی بھی اس مقام پر موجود رہے جہاں دونوں لڑکیوں کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ کسی بھی ممکنہ احتجاج اور مزاحمت کے خدشہ کے پیش نظر پورے گاؤں اور گاؤں کو جانے والے راستوں پر بھی پولیس تعینات رہی۔

خیال رہے کہ تینوں متاثرہ لڑکیاں آپس میں رشتہ دار تھیں، دو چچازاد بہنیں تھیں جبکہ تیسری ان کی بھیتیجی۔ ہم عمر ہونے کی وجہ سے یہ تینوں سہیلیوں کی طرح رہتی تھیں اور ایک دوسرے کے ساتھ کھیلتی کودتی تھیں۔ پولیس نے مشکوک حالات میں دونوں لڑکیوں کی موت کا معاملہ درج کیا ہے۔


تیسری زندہ بچ جانے والی لڑکی کو نازک حالت کے پیش نظر کانپور کے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں اس کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔ معاملہ میں اس لڑکی کا بیان اہم ثابت ہو سکتا ہے۔ ریجنسی اسپتال کے پی آر او ڈاکٹر پراجیت اروڑا نے کہا کہ بچی کی حالت میں معمولی بہتری آئی ہے اور فی الحال اس کی صورت حال مستحکم ہے۔ لڑکی ہاتھ پیر ہلا رہی ہے لیکن جب تک وینٹی لیٹر سپورٹ کو پوری طرح سے نہیں ہٹا لیا جاتا، پخت طور پر کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا۔

یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کنگ جارج یونیورسٹی کے ماہر ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کانپور کے لیے روانہ کی ہے۔ واضح رہے کہ ڈی جی پی کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ہلاک شدہ لڑکیوں کے جسم پر کوئی باہری چوٹ نظر نہیں آ رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔