مرکزی وزیر اٹھاولے نے بھی 9 سالہ دلت بچی کے لیے مانگا انصاف، پی ایم مودی خاموش!

رام داس اٹھاولے نے متاثرہ کنبہ سے ملاقات کے دوران بچی کے ساتھ ہوئی درندگی پر افسوس ظاہر کیا اور کہا کہ وہ اس دلخراش واقعہ کے حوالے سے وزیر داخلہ امت شاہ سے بات کریں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

دہلی کینٹ علاقہ میں اولڈ ننگل شمشان گھاٹ میں 9 سالہ دلت بچی کے ساتھ ہوئی درندگی کو لے کر اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ ساتھ اب مودی کابینہ میں شامل وزیر بھی آواز اٹھانے لگے ہیں۔ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر مملکت رام داس اٹھاولے نے دلت بچی کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل معاملے کے قصورواروں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ لیکن اس تعلق سے ابھی تک وزیر اعظم نریندر مودی کا کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے جس پر اپوزیشن پارٹی لیڈران سوال اٹھا رہے ہیں۔

ریپبلکن پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر رام داس اٹھاولے نے 5 اگست کو متاثرہ کنبہ سے ملاقات کے دوران بچی کے ساتھ ہوئی درندگی پر افسوس ظاہر کیا اور کہا کہ وہ دارالحکومت میں پیش آنے والے اس دلخراش واقعہ کے حوالے سے وزیر داخلہ امت شاہ سے بات کریں گے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ اگر اس واقعہ میں پولیس اہلکاروں کی غلفت پائی جاتی ہے تو ان کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔


واضح رہے کہ جرائم پیشوں کی درندگی کا شکار دلت بچی کو انصاف دلانے کے لیے اپوزیشن پارٹیاں، خصوصاً کانگریس سڑکوں پر اتر کر پرزور مہم چلا رہی ہے۔ کانگریس کے سرکردہ لیڈران یعنی پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی، جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی، دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار وغیرہ لگاتار وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے دلت بچی کی عصمت دری اور قتل معاملہ میں بیان دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی بھی مانگ کر رہے ہیں۔ کانگریس کے کئی لیڈروں نے متاثرہ کنبہ سے ملاقات کی ہے اور انھیں انصاف دلانے کے لیے آخر وقت تک ساتھ دینے کا وعدہ بھی کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔