وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی دھماکے میں ملوث تمام افراد کو سخت سزا دینے کا حکم دیا
وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی دھماکے کے حوالے سے سینئر حکام کے ساتھ میٹنگ کی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اس فعل میں ملوث تمام افراد کو سخت سزا دی جائے گی۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کو لال قلعہ کے قریب دھماکے کے بعد قومی دارالحکومت اور ملک کے دیگر حصوں میں سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے دو جائزہ میٹنگوں کی صدارت کی۔ امت شاہ نے ایک میٹنگ کی صدارت صبح اور دوسری دوپہر میں کی۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے پیچھے ہر مجرم کو پکڑنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
ہوم سکریٹری، این آئی اے کے ڈی جی اور تحقیقاتی ایجنسیوں کے افسران میٹنگ میں موجود تھے۔ وزارت داخلہ نے این آئی اے کو دھماکے کی تحقیقات کی ذمہ داری سونپی ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے خبردار کیا کہ ہر مجرم کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اعلیٰ حکام کے ساتھ جائزہ میٹنگ میں، مجرموں کو تلاش کرنے کی ہدایات دی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس فعل میں ملوث تمام افراد کو سخت سزا دی جائے گی۔
اجلاس میں اعلیٰ حکام نے دھماکے کے بعد کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ وزارت داخلہ نے دھماکے کی تحقیقات بھی این آئی اے کو سونپ دی ہے۔ یہ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ حکومت نے دھماکے کو دہشت گردانہ کارروائی سمجھا ہے، کیونکہ این آئی اے کو صرف دہشت گردی کے مقدمات کی تحقیقات کا اختیار ہے۔
نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد 12 ہو گئی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ اعلیٰ تحقیقاتی ادارے دھماکے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور واقعے کی تہہ تک جائیں گے۔ منگل یعنی 11 نومبر کو، دہلی پولیس نے لال قلعہ کے قریب دھماکے کے سلسلے میں یو اے پی اے کے تحت ایف آئی آر درج کی اور دہلی میں کئی مقامات پر چھاپے مارے۔ پیر کی شام جس کار میں دھماکہ ہوا اس کا ڈرائیور مبینہ طور پر فرید آباد کے دہشت گرد ماڈیول سے منسلک بتایا جا رہا ہے۔