مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر معاملہ پر کی اہم میٹنگ، لیفٹیننٹ گورنر اور این آئی اے چیف کی شرکت

امت شاہ کی یہ میٹنگ سدھرا علاقہ میں اسلحوں سے لیس چار دہشت گردوں کو مارے جانے کے بعد شروع ہوئی، 26 جنوری سے قبل پولیس کے لیے یہ ایک بڑی کامیابی قرار دی جا رہی ہے۔

امت شاہ / یو این آئی
امت شاہ / یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

جموں و کشمیر کے حالات اور آگے کی منصوبہ بندی کو لے کر آج مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے انتہائی اہم میٹنگ کی۔ امت شاہ کی صدارت میں ہوئی اس میٹنگ میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور این آئی اے چیف سمیت کئی سرکرہ افسران بھی موجود تھے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی میں موجودہ سیکورٹی انتظامات اور ترقیاتی منصوبوں کو لے کر یہ میٹنگ بلائی گئی تھی۔

میٹنگ میں مرکزی وزیر داخلہ نے افسران سے ہر طرح کی جانکاریاں حاصل کیں اور کئی اہم ہدایات بھی انھیں دیئے۔ میٹنگ میں سی آر پی ایف ڈی جی، چیف سکریٹری جموں و کشمیر اے کے مہتا، راء چیف وغیرہ بھی موجود تھے۔ ان سبھی سے امت شاہ نے اہم ایشوز پر تبادلہ خیال کیا۔ دراصل جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 ختم کیے جانے کے بعد اب ترقیاتی رفتار بڑھانے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ مرکزی حکومت لگاتار وادی میں دہشت گردی سے نمٹنے اور ترقیاتی منصوبوں کو آگے بڑھانے کے لیے ہدایات جاری کر رہی ہے۔


آج ہوئی میٹنگ کے بارے میں ایک افسر نے بتایا کہ مرکز کے زیر انتظام خطہ میں چل رہے ترقیاتی کاموں پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ حالیہ مہینوں میں جموں و کشمیر میں تشدد کے چھوٹے موٹے واقعات ہوئے ہیں جن میں معصوم شہریوں اور سیکورٹی اہلکاروں پر حملے اور سرحد پار سے دراندازی کی کوششیں بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ امت شاہ کی یہ میٹنگ سدھرا علاقہ میں اسلحوں سے لیس چار دہشت گردوں کو مارے جانے کے بعد شروع ہوئی۔ 26 جنوری سے قبل پولیس کے لیے یہ ایک بڑی کامیابی قرار دی جا رہی ہے جس میں بڑی سازش کو ناکام کر دیا گیا۔ پاکستان سے دراندازی کے بعد دہشت گرد ایک ٹرک میں سوار ہو کر کشمیر کی طرف جا رہے تھے۔ جموں علاقہ کے اے ڈی جی پی مکیش سنگھ نے بتایا کہ ٹرک ڈرائیور کسی طرح موقع سے فرار ہو گیا جسے پکڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */