مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے ملٹی میڈیا گائیڈ ’کووِڈ کتھا‘ کا کیا آغاز

کووڈ-19 سے نمٹنے میں ہندوستانی سائنسدانوں کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ہندوستانی سائنسدانوں نے ہمیشہ چیلنج کا مقابلہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور اس بار بھی انہوں نے مایوس نہیں کیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: صحت و خاندانی بہبود اور ارتھ سائنسز کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے پیر کو محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے 50 ویں یوم تاسیس کے دن، کورونا وائرس سے متعلق ملٹی میڈیا گائیڈ (کوویڈ 19) "کوویڈ کتھا" کا آغاز کیا۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ محکمہ کے تمام خود مختار اداروں اور ماتحت دفاتر کے سربراہوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ سائنس وٹیکنالوجی اور اس کے خود مختار اداروں نے بین الاقوامی سطح پر اس ملک کا نام بلند کیا ہے۔ کوویڈ ۔19 کی وباء سے نمٹنے کے لئے ان کے ذریعہ جو اقدام اور کوشش کی گئی ہے وہ خاص طور پر اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کی 50 سالہ خدمت میں محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی کے داخلے کے ساتھ ہی اس کی گولڈن جوبلی کی تقریبات بھی شروع ہوئیں اور ملک کے مختلف حصوں میں ان گنت سرگرمیاں شروع کردی گئیں۔


ڈاکٹر ہرش وردھن نے 50 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ڈی ایس ٹی کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ “ڈی ایس ٹی اور اس کے خود مختار اداروں نے بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی سائنس اور ٹیکنالوجی کی کامیابیوں کو بلند کیا ہے اوراس سے ان گنت لوگوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ محکمہ جاتی اداروں نے مسابقتی انداز کے ذریعہ قومی ایس اینڈ ٹی صلاحیت کو مستحکم کرنے کے لئے سائنسدانوں کو مافوق الفطرت تحقیق اور ترقیاتی مدد فراہم کی ہے۔ محکمہ کی کاوشوں نے سائنس اور میگزین میں اشاعتوں کی تعداد کے لحاظ سے ہندوستان کو چین اور امریکہ کے بعد عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر پہنچایا ہے۔‘‘

کوویڈ ۔19 سے نمٹنے میں ہندوستانی سائنسدانوں کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “ہندوستانی سائنسدانوں نے ہمیشہ کسی چیلنج کا مقابلہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور اس بار بھی انہوں نے ملک کو مایوس نہیں کیا۔ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ اس وقت ہمیں بہت سے محاذوں پر تیز رفتاری اور پیمانے کے ساتھ کاموں کی ضرورت تھی، جس میں شامل اسکیل اپ کے لئے تیارمتعلقہ ٹیکنالوجی کے حل کی شناخت کرنے اور حمایت کرنے کے لئے ہمارے پورے اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کی وسیع نقشہ سازی ماڈلنگ، وائرس کی خصوصیات اور اس کے اثرات، ناول حل وغیرہ پر کام کرنے والی ایجوکیشن اور تحقیقی و ترقیاتی لیبارٹریز سے صنعتوں اور اور پروجیکٹس کی حمایت، حل فراہم کرنے میں متعلقہ ڈی ایس ٹی کے خود مختار اداروں کو قابل بنانا۔ مجھے خوشی ہے کہ ہمارے ڈی ایس ٹی سائنسدانوں نے یہ کام بھی خراب حالات میں حاصل کیا۔ خاص طور پر میں ایس سی ٹی آئی آئی ایم ایس ٹی ، ترووننتاپورم کا ذکر کرنا چاہتا ہوں جو 10 سے زیادہ مؤثر مصنوعات کے ساتھ آیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔