زرعی صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی راجستھان حکومت کی ترجیح: اشوک گہلوت

راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے گھریلو صارفین کے ساتھ زراعت کے لیے بجلی کی مناسب فراہمی ریاستی حکومت کی ترجیح بتاتے ہوئے کہا کہ حکومت اس کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے

راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت
راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت
user

یو این آئی

جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے گھریلو صارفین کے ساتھ ساتھ زراعت کے لیے بجلی کی مناسب فراہمی ریاستی حکومت کی ترجیح بتاتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے تاکہ کسانوں کو آبپاشی میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

گہلوت نے منگل کی دیر رات تک وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پرریاست میں بجلی کی فراہمی کی جائزہ میٹنگ کر رہے تھے۔ انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی نہیں ہونی چاہیے۔ اگر کٹوتی ناگزیر ہو تو اس سے متاثرہ علاقے کے لوگوں کو پیشگی اطلاع دی جانی چاہیے۔


وزیراعلیٰ نے کہا کہ جون جولائی میں اچھی بارشوں کے باعث فصلوں کی بوائی میں تاریخی اضافہ ہوا ہے جب کہ اگست میں بارش نہ ہونے سے آبپاشی کے لیے بجلی کی طلب میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ چھتیس گڑھ سے بھی کوئلے کی عدم فراہمی، گرمی کی وجہ سے گھریلو صارفین کی مانگ میں اضافہ سمیت دیگر وجوہات کی وجہ سے بجلی کی طلب اورفراہمی میں بڑا فرق پیدا ہوا ہے۔ 10 اگست سے تقریباً 3300 لاکھ یونٹ بجلی مسلسل دستیاب کرائی جا رہی ہے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔ گزشتہ سال اگست کے مہینے میں اوسطاً کھپت تقریباً 2300 لاکھ یونٹس ہی تھی لیکن اس سال بجلی کے لوڈ میں اچانک اضافہ کے باعث ٹرانسفارمر ٹرپنگ کا مسئلہ درپیش ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگست میں ریاست میں ہی نہیں بلکہ پورے شمالی ہندوستان میں بجلی کی مانگ میں غیر متوقع طور پر اضافہ ہوا ہے۔ گہلوت نے کہا کہ ریاستی حکومت صارفین کو بجلی کی مناسب دستیابی کے لیے مہنگی قیمت پر بھی بجلی خریدنے کے لیے تیار ہے، لیکن پاور ایکسچینج میں بجلی کی دستیابی نہیں ہوپا رہی ہے۔


انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ ضرورت پڑنے پر صنعتوں کو دی جانے والی بجلی کو کم کرکے زرعی صارفین کو بجلی فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں پہلے دن میں زرعی بجلی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن زرعی بجلی کے لوڈ میں اچانک اضافہ کی وجہ سے اب کئی اضلاع میں رات کو بجلی فراہم کی جانی چاہئے۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ موجودہ ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے قلیل مدتی بنیادوں پر بجلی خریدیں۔

میٹنگ میں گہلوت نے تینوں ڈسکام سیکٹر میں بجلی کی اوسط طلب اور دستیابی، ٹرانسفارمر کی تبدیلی، کوئلے کی دستیابی سمیت دیگر نکات کا تفصیل سے جائزہ لیا۔ اجلاس میں محکمہ توانائی کے حکام نے بجلی کی ہموار فراہمی کی کوششوں، اگست 2023 سے مارچ 2024 تک بجلی کی طلب اور دستیابی، ڈیمانڈ سائیڈ مینجمنٹ کے بارے میں بتایا۔


وزیراعلیٰ نے افسران کو بروقت بجلی کی مناسب دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ بارش کے باعث دیہی علاقوں میں خراب ہونے والے ٹرانسفارمرز کی تبدیلی یا مرمت کا کام تیزی سے کیا جائے۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ زیادہ سے زیادہ دیہی علاقوں کا دورہ کرکے عوامی نمائندوں اور صارفین سے رائے لیں۔

میٹنگ میں توانائی کے وزیر مملکت بھنور سنگھ بھاٹی اور جودھ پور و اجمیر ڈسکام کے منیجنگ ڈائریکٹر وی سی کے ذریعے شامل ہوئے۔ سی ایم آر پر چیف سکریٹری اوشا شرما، ایڈیشنل چیف سکریٹری فینانس اکھل اروڑہ، پرنسپل گورنمنٹ سکریٹری توانائی بھاسکر اے ساونت، راجستھان اسٹیٹ الیکٹرسٹی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر آشوتوش اے۔ ٹی پیڈنیکر، محکمہ توانائی کے مشیر اے کے۔ گپتا، راجستھان پاور جنریشن کارپوریشن کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر آر کے شرما اور جے وی وی این ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر آر این۔ کماوت موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔