بی جے پی سے ناخوش 22 اراکین اسمبلی اور 9 اراکین پارلیمنٹ شندے گروپ کا چھوڑیں گے ساتھ، ادھو گروپ کا دعویٰ

ونایک راؤت نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی شیوسینا کے 22 اراکین اسمبلی بی جے پی سے ناخوش ہیں اور پارٹی چھوڑنے کی تیاری کر رہے ہیں، ان کے علاوہ 9 اراکین پارلیمنٹ بھی ہمارے رابطے میں ہیں۔

ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے
ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے
user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر کی سیاست میں ایک بار پھر اٹھا پٹخ کے اندیشے ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ ادھو گروپ والی شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ ونایک راؤتے نے ایک بڑا دعویٰ کیا ہے جس میں کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی شیوسینا کے 22 اراکین اسمبلی بی جے پی سے ناخوش ہیں اور پارٹی چھوڑنے کو تیار ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ 9 اراکین پارلیمنٹ بھی ہمارے رابطے میں ہیں جو ہمارے پاس واپس آنے کو تیار ہیں۔

ونایک راؤت نے کہا کہ یہ سبھی اراکین اسمبلی اور اراکین پارلیمنٹ شندے گروپ کے ساتھ رہتے ہوئے پریشان ہیں، کیونکہ وہاں ان کے کوئی بھی کام نہیں ہو رہے۔ ان کے انتخابی حلقہ میں کسی طرح کے ترقیاتی کام آگے نہیں بڑھ رہے اور نہ ہی وزیر اعلیٰ ان کی کوئی بات سن رہے ہیں۔


قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل شندے گروپ کے رکن پارلیمنٹ گجانن کیرتیکر نے بی جے پی پر تفریق کا الزام عائد کیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ شندے گروپ والی شیوسینا کے تئیں بی جے پی کا سلوک اچھا نہیں ہے۔ شیوسینا اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جا رہا ہے اور ان کی بے عزتی کی جا رہی ہے۔

اب ادھو ٹھاکرے گروپ والی شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ ونایک راؤت کے دعویٰ نے سیاسی ہلچل کو بڑھا دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر شمبھوراج دیسائی نے 15 دن پہلے ادھو ٹھاکرے کو خط لکھا تھا۔ اس میں انھوں نے کہا کہ وہ وہاں گھٹن محسوس کر رہے ہیں۔ حالانکہ دیسائی نے اس بات سے صاف انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */