دہلی اسمبلی میں اپوزیشن کے ساتھ 'ناانصافی' کا الزام، آتشی کا اسپیکر کو خط

اپوزیشن لیڈر آتشی نے کہا کہ دہلی اسمبلی میں اپوزیشن کے 21 ارکان کو ’جے بھیم‘ نعرہ لگانے پر معطل کر دیا گیا اور انہیں گاندھی کے مجسمہ کے قریب مظاہرے کی بھی اجازت نہیں دی گئی

<div class="paragraphs"><p>آتشی / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کے خلاف ہونے والی کارروائی پر اپوزیشن لیڈر آتشی نے سخت اعتراض کیا ہے۔ انہوں نے اسمبلی اسپیکر کو خط لکھ کر حالیہ واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اسے جمہوری اقدار کے خلاف قرار دیا۔

خط میں آتشی نے ذکر کیا کہ 25 فروری کو دہلی اسمبلی میں لیفٹیننٹ گورنر کے خطاب کے دوران حکومتی اراکین نے ’مودی مودی‘ کے نعرے لگائے، جبکہ اپوزیشن نے بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے خیالات کو تسلیم کرتے ہوئے ’جے بھیم‘ کے نعرے بلند کیے۔ آتشی نے نشاندہی کی کہ حکومتی ارکان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، لیکن اپوزیشن کے 21 ارکان کو محض ’جے بھیم‘ کا نعرہ لگانے پر تین دن کے لیے معطل کر دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب معطل ارکان اسمبلی کے احاطے میں مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے قریب پرامن مظاہرہ کرنے پہنچے تو انہیں 200 میٹر پہلے ہی روک دیا گیا اور احاطے میں داخل ہونے سے منع کر دیا گیا۔ آتشی نے اس اقدام کو جمہوری حقوق اور عوامی مینڈیٹ کی توہین قرار دیا۔

خط میں آتشی نے اسپیکر سے استفسار کیا کہ جب وہ خود حزب اختلاف کے رہنما تھے تو انہیں اسمبلی سے معطل کیے جانے کے باوجود گاندھی کے مجسمے کے قریب مظاہرہ کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ آئین اور جمہوری روایات کی خلاف ورزی نہیں؟ انہوں نے نشاندہی کی کہ پارلیمنٹ میں اگر کوئی رکن معطل ہوتا ہے تو اسے گاندھی جی کے مجسمے کے قریب احتجاج کی اجازت دی جاتی ہے، مگر دہلی اسمبلی میں پہلی بار ایسا ہوا کہ معطل اراکین کو اسمبلی احاطے میں داخل تک نہیں ہونے دیا گیا۔


آتشی نے یہ بھی وضاحت کی کہ جن قوانین کا حوالہ دے کر اپوزیشن ارکان کو روکا گیا، ان میں کہیں بھی یہ درج نہیں کہ معطل اراکین اسمبلی احاطے میں داخل نہیں ہو سکتے یا گاندھی و امبیڈکر کے مجسمے تک نہیں جا سکتے۔

اپنے خط کے آخر میں آتشی نے کہا کہ اگر اپوزیشن کی آواز دبائی گئی اور ارکان اسمبلی کو سوال اٹھانے سے روکا گیا تو جمہوریت کیسے باقی رہے گی؟ انہوں نے اسپیکر سے اپیل کی کہ وہ جمہوری اقدار کا تحفظ یقینی بنائیں اور کسی بھی رکن اسمبلی کو اس کے آئینی حقوق سے محروم نہ ہونے دیں۔ انہوں نے بابا صاحب امبیڈکر کے دیے گئے آئین کی حفاظت کی اہمیت پر بھی زور دیا، جسے انہوں نے جمہوریت کی بنیاد قرار دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔