ملک میں بے روزگاری کا عروج، مرکز میں 8.72 لاکھ اسامیاں خالی!

ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے دوران مرکزی حکومت نے اعتراف کیا ہے اس کے زیر انتظام وزارتوں اور محکموں میں 8 لاکھ سے زیادہ عہدے خالی پڑے ہیں

فائل فوٹو، بے روزگاری کے خلاف احتجاج کے دوران پکوڑا فروخت کرتا نوجوان / آئی اے این ایس
فائل فوٹو، بے روزگاری کے خلاف احتجاج کے دوران پکوڑا فروخت کرتا نوجوان / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے دوران مرکزی حکومت نے اعتراف کیا ہے اس کے زیر انتظام وزارتوں اور محکموں میں 8 لاکھ سے زیادہ عہدے خالی پڑے ہیں۔ خیال رہے کہ ملک میں کورونا بحران کے سبب بڑی تعداد میں لوگوں کے روزگار ختم ہو گئے ہیں اور حزب اختلاف کی جانب سے لگاتار اس مسئلہ پر حکومت کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران وزیر مملکت برائے عملہ و تربیت جتیندر سنگھ نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں خالی پڑے عہدوں کی معلومات فراہم کی۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق وزیر موصوف نے اپنے جواب میں کہا کہ یکم مارچ 2020 کی صورت حال کے مطابق مرکز کی تمام وزارتوں اور محکموں میں مجموعی طور پر 8 لاکھ 72 ہزار 243 عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں۔


مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت کی تمام وزاروں اور محکموں میں یکم مارچ 2020 کو کل منظور شدہ عہدوں کی تعداد 40 لاکھ 4 ہزار 941 ہے جبکہ ان میں سے 31 لاکھ 32 ہزار 698 پر ہی تقرریاں ہوئی ہیں جبکہ 8.72 لاکھ عہدے خالی پڑے ہوئے ہیں۔

مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے اس دوران حکومت کی تین بھرتی کرنے والی ایجنسیوں کی جانب سے کی گئی بھرتیوں کا بھی بیورہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2016-17 سے 2020-21 کے درمیان یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) نے کل 25267، اسٹاف سلیکشن کمیشن (ایس ایس سی) نے 214601 اور ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ (آر آر بی) نے 204945 افراد کو ملازمت فراہم کی۔


ایک طرف جہاں مرکز کے اتنی بڑی تعداد میں عہدے خالی پڑے ہیں، وہیں دوسری طرف ملک میں بے روزگاری عروج پر ہے۔ پرائیویٹ تھنک ٹینک سی ایم آئی ای کے بے روزگاری شرح کے ماہانہ اعداد و شمار کے مطابق 2021 کے اوائل سے ہی ملک بے روزگاری کے بحران سے دو چار ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 31 Jul 2021, 8:40 AM