ایک طرف بڑھ رہی بے روزگاری، دوسری طرف مرکز میں 7 لاکھ سرکاری آسامیاں خالی!

ایک جانب پورے ملک کے نوجوان بڑھتی بے روزگاری سے پریشان ہیں تو دوسری جانب سات لاکھ سرکاری آسامیاں خالی پڑی ہیں

نریندر مودی اور امت شاہ
نریندر مودی اور امت شاہ
user

قومی آوازبیورو

بے روزگاری اور معاشی مندی کو لے کر ملک بھر میں ہنگامہ برپا ہے۔ اس درمیان ایک چونکانے والی خبر یہ آئی ہے کہ مرکزی حکومت کے مختلف محکموں میں ایک بڑی تعداد میں آسامیاں خالی پڑی ہیں اور اس خبر کے مطابق تقریباً سات لاکھ آسامیاں ایسی ہیں جو اس وقت خالی ہیں۔ واضح رہے کہ حکومت کے کچھ محکموں نے اس سے پہلے خالی پڑی آسامیوں کو پر کرنے کے لئے خط بھی لکھا تھا۔

موصولہ خبر کے مطابق جو سات لاکھ آسامیاں خالی پڑی ہیں ان میں گروپ ’سی‘ میں 5 لاکھ 75 ہزار عہدے خالی ہیں، گروپ ’بی‘ میں 90 ہزار عہدے خالی ہیں اور گروپ (اے) میں 20 ہزار عہدے خالی ہیں۔ ایک ویب سائٹ نے اس سلسلے میں بتایا ہے کہ مودی حکومت نے ان عہدوں کو بھرنے کے لئے مختلف محکموں کو لکھا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ سرکاری خزانہ کی جو حالت ہے اس میں نئی آسامیوں کی تنخواہوں کا مالی بوجھ اٹھانا محکموں کے لئے بہت مشکل نظر آ رہا ہے۔واضح رہے کہ ڈیپارٹمنٹ آف پرسنل ٹریننگ (ڈی او پی ٹی) نے سبھی وزارتوں اور محکموں کو خط لکھا ہے کہ وہ فوراً ان خالی آسامیوں کو بھرنے کے لئے ضروری اقدام اٹھائیں۔


ایک سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سال 2018 میں 35 بے روزگاروں اور 36 اپنے روزگار والوں نے ہر روز خودکشی کی ہے۔ ان اعداد و شمار سے قومی معیشت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2018 میں12,936 بے روزگار لوگوں نے اور 13,149 اپنے روزگار والے لوگوں نے خودکشی کی ہے۔ ان دونوں زمروں کے اعداد و شمار کو جوڑ کر دیکھا جائے تو 26,085 لوگوں نے خودکشی کی ہے۔ دوسری طرف زراعت سے جڑے 10,349 لوگوں نے خودکشی کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Jan 2020, 5:11 PM