انڈر ورلڈ ڈان اعجاز لکڑا والا پٹنہ سے گرفتار، 21 جنوری تک پولس ریمانڈ پر

جوائنٹ پولیس کمشنر کرائم نے بتایا کہ انڈر ورلڈ ڈان اعجاز لکڑا والا کی تفصیل اس کی بیٹی سے ملی تھی اور اس کے بعد کرائم برانچ نے اس پر کام کیا، جبکہ کئی اہم سراغ کرائم برانچ کے پاس پہلے سے ہی موجود تھے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: انڈر ورلڈ ڈان اعجاز لکڑا والا کو باقاعدہ طور ممبئی کرائم برانچ نے پٹنہ سے گرفتار کر نے کا دعوی کیا ہے۔ اعجاز لکڑا والا کی گرفتاری سے انڈر ورلڈ کو زبردست جھٹکا لگا ہے۔ لکڑا والا کی گرفتاری کے بعد داؤد ابراہیم سے متعلق اہم تفصیلات ملنے کا بھی ممبئی کرائم برانچ نے دعویٰ کیا ہے۔ اس سے قبل ممبئی کرائم برانچ نے اعجاز لکڑا والا کی بیٹی سونیا لکڑا والا کو گرفتار کیا تھا اس کے بھائی عقیل لکڑا والا کو بھی گرفتار کیا گیا تھا ان دونوں پرایک بلڈر سے کھار میں ہفتہ وصولی کا بھی الزام ہے اس سے قبل ممبئی ائیر پورٹ سے سونیا لکڑا والا کو فرضی پاسپورٹ کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا۔

انڈر ورلڈ سرغنہ داؤد ابراہیم کے قریبی اعجاز لکڑاوالا کو عدالت نے 21 جنوری تک پولس ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ ممبئی پولس نے لکڑاوالا کو پٹنہ سے گرفتار کیا ہے

ممبئی کرائم برانچ کو اس کی بیٹی سے ہی اعجاز لکڑاوالا کے ٹھکانہ کا پتہ لگا تھا جس کے بعد اسے گرفتار کیا گیا ہے، بتایا جاتا ہے کہ ڈان اعجاز نیپال سے ہندوستان میں داخل ہو رہا تھا جس کی اطلاع کرائم برانچ کو تھی اس کے بعد ہی اسے پٹنہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔


ممبئی پولیس کمشنر سنجے بروے نے پُرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اعجاز لکڑاوالا کی بیٹی نے سونیا اڈوانی کے نام سے پاسپورٹ تیار کیا تھا جبکہ اس کا نام شفا لکڑاوالا ہے اس کے بعد سے ہی کرائم برانچ نے اسے 28 دسمبر کو گرفتار کیا تھا، شفا سے ہی اس کے والد لکڑاوالا سے متعلق کئی اہم سراغ ملے تھے۔

ممبئی پولس کے مطابق گرفتاری سے بچنے کے لئے اعجاز لکڑا والا نے کئی فرضی ناموں سے دستاویزات تیار کیے تھے اس کے علاوہ اس کی بیٹی نے بھی فرضی نام سے پاسپورٹ تیار کیا تھا، یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب اس کی بیٹی کو گرفتار کیا گیا۔


جوائنٹ پولیس کمشنر کرائم سنتوش رستوگی نے بتایا کہ انڈر ورلڈ ڈان اعجاز لکڑا والا کی تفصیل اس کی بیٹی سے ملی تھی اور اس کے بعد کرائم برانچ نے اس پر کام کیا، جبکہ کئی اہم سراغ کرائم برانچ کے پاس پہلے سے ہی موجود تھے جبکہ 6 ماہ سے اس آپریشن پر کام جاری تھا، سنتوش رستوگی نے مزید بتایا کہ 2008-2009 ء میں ہی اعجاز لکڑاوالا نے چھوٹا راجن سے علیحدگی اختیار کی تھی اس کے بعد سے ہی اس نے اپنے کئی ٹھکانے تبدیل کیے، وہ اس دوران کینڈا، ملیشیا اور نیپال میں روپوش رہا۔

اعجاز لکڑاوالا نے کئی ناموں سے غیر ممالک کا سفر کیا، اس کے پاس کئی ناموں سے دستاویزات موجود ہیں جبکہ اس کا اصل نام اعجاز یوسف لکڑا والا ہے۔ جب پٹنہ میں اسے گرفتار کیا گیا تو اس کی شناخت کے لئے کرائم برانچ نے اس کے فنگر پرنٹ بھی لیے جس سے ثابت ہوا کہ یہی اعجاز لکڑاوالا ہے جس کی تلاش ممبئی کرائم برانچ کو کئی برسوں سے تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔