بی جے پی حکومت میں گجرات کے کسان لہسن کی قیمت میں گراوٹ سے پریشان، مجبوراً مفت تقسیم کرنے کا منصوبہ

کسانوں کا طویل وقت سے مطالبہ ہے کہ ریاستی اور مرکزی حکومت باغبانی فصلوں کے لیے بھی ایم ایس پی کا اعلان کرے، لیکن لہسن کی قیمتیں بڑھنے کے بعد بھی حکومت مدد کے لیے آگے نہیں آ رہی۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

گجرات میں کسانوں کی حالت انتہائی خراب ہے۔ کھلے بازار کے ساتھ ساتھ زرعی مصنوعات بازار سمیتی (اے پی ایم سی) میں لہسن کی قیمتوں میں زبردست گراوٹ سے پریشان کسان اپنی پیداوار غریبوں میں مفت تقسیم کر رہے ہیں۔ گجرات کسان یونین ہفتہ کو گاندھی نگر میں 4000 کلوگرام لہسن کی مفت تقسیم کرے گا۔

گجرات کسان یونین کے ریاستی صدر گجیندر سنگھ جالا نے بتایا کہ فی ایکڑ لہسن کی پیداوار کی قیمت 37100 روپے اور فی ایکڑ لہسن کی پیداوار 3000 کلو ہے۔ آج لہسن کی بازار میں قیمت 20 روپے کم ہو گئی ہے، جس کی قیمت صرف 150 روپے ہے۔ کسان کو ایک ایکڑ زمین پر کاٹی گئی فصل سے مشکل سے 22.50 روپے کی کمائی ہو رہی ہے۔ ان کی شکایت ہے کہ کسانوں کو فی ایکڑ 14600 روپے کا خسارہ ہو رہا ہے۔ کسانوں کا طویل مدت سے مطالبہ ہے کہ ریاستی اور مرکزی حکومت باغبانی فصلوں کے لیے بھی ایم ایس پی کا اعلان کرے۔ افسوس کی بات ہے کہ جب بازار کی قیمتیں گر رہی ہیں، تب بھی حکومتیں مدد کے لیے آگے نہیں آ رہی ہیں۔


گجیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ اگر اس موسم میں کسانوں کو اچھی قیمت نہیں ملتی ہے تو دسمبر میں زراعت تناسبی اعتبار سے کم ہوگی۔ اس سے اگلے سال قلت پیدا ہوگی، جس سے دیگر مسائل پیدا ہوں گے۔ ریاستی باغبانی ڈائریکٹوریٹ کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 22-2021 میں کسانوں نے 26013 ہیکٹیر زمین پر لہسن کی زراعت کی تھی اور پیداوار 202828 میٹرک ٹن تھی۔

مسئلہ پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر زراعت راگھوجی پٹیل نے راجکوٹ میں میڈیا اہلکاروں سے کہا کہ چونکہ یہ مرکزی حکومت کا سبجیکٹ ہے، اس لیے وہ لہسن کے لیے ایم ایس پی طے کرنے کے لیے مرکز کے ساتھ معاملہ اٹھائیں گے۔ گجرات ریاستی کوآپریٹو مارکیٹنگ ایسو سی ایشن (گجکوماسول) کے سربراہ دلیپ سنگھانی نے احتجاج پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کسانوں کو بہتر قیمت والی مصنوعات کی پیداوار کر کے اس کا حل تلاش کرنے کی یقین دہانی کرائی تاکہ کسانوں کو اپنی پیداوار کو کم قیمت پر فروخت نہ کرنی پڑے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔