بے قابو بھیڑ اور خوفناک منظر، عینی شاہدین نے بیاں کی بھگدڑ کی دردناک داستان

حادثے میں اپنی نند کو کھو چکی خاتون نے کہا، "حالات دیکھ کر ہی ڈر لگنے لگا تھا۔ پلیٹ فارم پر کھڑے ہونے کی بھی جگہ نہیں تھی"۔ چشم دید خاتون نے دہلی ریلوے اسٹیشن کے انتظام پر سوال اٹھائے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر ہوئی بھگدڑ سے کئی گھروں کے چراغ بجھ گئے۔ عزیزوں کی موت سے کنبہ کے لوگ صدمے سے باہر نہیں نکل پا رہے ہیں۔ حادثے میں اپنی نند کو کھو چکی ایک خاتون نے اس لمحے کا دردناک و خوفناک منظر بیاں کیا ہے۔ سنگم وِہار دہلی سے پریاگ راج جانے کے لیے نکلی اس خاتون نے بتایا کہ جب وہ اسٹیشن پہنچی تو حالات دیکھ کر ہی ڈر لگنے لگا تھا۔ بھیڑ بے قابو تھی اور پلیٹ فارم پر کھڑے ہونے کی بھی جگہ نہیں تھی۔

خاتون نے کہا کہ ہم سوچ رہے تھے کہ کسی طرح پلیٹ فارم سے نکل کر واپس گھر لوٹ جائیں لیکن تبھی افرا تفری مچ گئی اور سب کچھ بے قابو ہو گیا۔ میری نند ہمارے ساتھ تھی لیکن اچانک ہاتھ چھوٹ گیا اور وہ بھیڑ میں دب گئی۔ ہم نے اسے اٹھانے کی کوشش کی، بار بار پکارا، بیٹا اٹھو، لیکن اس کے منھ سے جھاگ نکل رہا تھا، اس کی موت ہو چکی تھی۔

خاتون نے بتایا کہ وہ اور ان کا کنبہ ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر چل رہے تھے لیکن جیسے ہی بھگدڑ مچی تو نند کا ہاتھ چھوٹ گیا اور وہ پیچھے چھوٹ گئی۔ مجھے میری فیملی کے ایک فرد نے کھینچ کر باہر نکالا۔ ہم آدھے گھنٹے تک بھیڑ میں دبے رہے، سانس تک لینا مشکل ہو گیا تھا۔


'آج تک' کی خبر کے مطابق واقعہ کی چشم دید ایک خاتون نے الزام لگایا کہ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھیڑ کو قابو کرنے کے لیے کوئی پختہ انتظام نہیں تھا۔ ہم کُل 12 لوگ نکلے تھے، کچھ لوگ پہلے سے وہاں پہنچ چکے تھے۔ انہوں نے ہمیں بس اتنا کہا کہ سائڈ میں چل کر آئیے، لیکن اگر وہ یہ بتا دیتے کہ یہاں بھیڑ اتنی زیادہ ہے کہ ہلنے کی بھی جگہ نہیں تو ہم کبھی نہیں آتے۔

خاتون کا کہنا ہے کہ وہاں انتظامیہ کی طرف سے کوئی بہتر نظم نہیں کیا گیا تھا۔ آر پی ایف کے جوان بھی نظر نہیں آ رہے تھے۔ اگر انتظامیہ وہاں ہوتی تو یہ حادثہ نہیں ہوتا۔ میرا موبائل کھو گیا، پیسے بھی چلے گٓئے، میرے سامنے کئی لوگوں نے دم توڑ دیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس واقعہ نے دہلی ریلوے اسٹیشن کے حفاظتی انتظامات پر سوالیہ نشان کھڑے کر دیے ہیں۔ مسافروں کی بھیڑ اور ریلوے انتظامیہ کی لاپروائی نے ایک بار پھر کئی زندگیاں اُجاڑ دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔