یوکرین بحران: انخلا کے لئے بسیں فراہم کرنے والے روسی بیان پر ہندوستان نے کہا- ’جنگ بندی کے بغیر یہ ممکن نہیں!‘

روس کے سرکاری میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق روسی حکام نے یوکرین کے سومی اور خارکیف سے ہندوستانی طلبا کے انخلا کے لئے 130 بسوں کا انتظام کیا ہے

انخلا کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس
انخلا کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: روس کے سرکاری میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق روسی حکام نے یوکرین کے شہر سومی اور خارکیف سے ہندوستانی طلبا کے انخلا کے لئے 130 بسوں کا انتظام کیا ہے۔ اس پر ہندوستان نے جمعہ کے روز کہا کہ جنگ بندی کے بغیر ان کا انخلا ممکن نہیں ہے کیونکہ ان علاقوں میں فائرنگ اور بمباری جاری ہے۔

روسی خبر رساں ایجنسی تاس نے روس کے اعلیٰ فوجی اہلکار کرنل جنرل میخائل میزنتسیف کے حوالے سے بتایا کہ روس جنگ زدہ یوکرین کے خارکیف اور سومی شہروں میں پھنسے ہوئے ہندوستانی طلبا اور دیگر غیر ملکیوں کو نکالنے کے لئے بیلگوروڈ خطے سے 130 بسیں بھیجنے کے لیے تیار ہے۔


تاس نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے جنگ زدہ یوکرین سے ہندوستانیوں کے محفوظ انخلا پر بات چیت کرنے کے ایک دن بعد روس کی جانب سے بسوں کے انتظام کی اطلاع دی گئی ہے۔ خیال رہے کہ 700 سے زیادہ ہندوستانی طلبا سومی میں پھنسے ہوئے ہیں، جن کے پاس خوراک اور پانی جیسی بنیادی ضروریات ختم ہو گئی ہیں اور وہ ہندوستانی حکومت سے اپنے انخلاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

دریں اثنا، حکومتی ذرائع نے بتایا کہ ہندوستانی اہلکاروں کو بیلگورڈ میں تعینات کیا گیا ہے تاکہ ہندوستانی شہریوں بشمول سومی اور خارکیف میں پھنسے ہوئے طلبا کے لیے ضروری انتظامات کیے جائیں اور ایک بار محفوظ راستہ فراہم کر دیا جائے یا جنگ بندی ہو جائے تو ان کا انخلا کیا جائے گا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ ہندوستان کی بنیادی تشویش مشرقی یوکرین میں خارکیف اور سومی کے تنازعات والے علاقوں سے اپنے شہریوں کا انخلا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 05 Mar 2022, 10:19 AM