یو جی سی نے ’پی ایچ ڈی داخلہ‘ کے ضابطوں میں کی تبدیلی، نیٹ پاس کرنا لازمی!

یو جی سی نے رواں سیشن میں ایم فل اور پی ایچ ڈی طلبا کو راحت دیتے ہوئے تھیسس جمع کرنے کی آخری تاریخ میں 6 ماہ کا ایکسٹینشن دے دیا ہے۔

یو جی سی، تصویر آئی اے این ایس
یو جی سی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے پی ایچ ڈی داخلہ کے ضابطوں میں ایک بڑی تبدیلی کرتے ہوئے نئے پیمانے طے کر دیئے ہیں۔ یو جی سی کے نئے ضابطوں کے مطابق آئندہ سیشن سے پی ایچ ڈی میں داخلے کے لیے نیٹ امتحان پاس کرنا لازمی ہوگا۔ حالانکہ جنھوں نے پی ایچ ڈی اور ایم فل کے لیے پہلے ہی درخواست جمع کر دی ہے، یا داخلہ لے لیا ہے، انھیں اس فیصلے سے الگ رکھا گیا ہے۔

دراصل نئی تعلیمی پالیسی کے مطابق یو جی سی اعلیٰ تعلیم میں خصوصی طور سے داخلہ عمل میں نئی تبدیلی لا رہا ہے۔ اسی کے تحت فیصلہ کیا گیا ہے کہ سبھی پی ایچ ڈی داخلوں کے لیے نیٹ پاس کرنا لازمی ہوگا۔ لیکن ان لاکھوں طلبا کو جنھوں نے پی ایچ ڈی اور ایم فل میں پہلے ہی درخواست جمع کر دی ہیں یا داخلہ مل گیا ہے، انھیں اس فیصلے سے الگ رکھا گیا ہے۔


یو جی سی نے ملک بھر کی سبھی مرکزی یونیورسٹیز کو اس ضابطہ سے مطلع کرایا ہے۔ ملک بھر کی سبھی یونیورسٹیوں میں پی ایچ ڈی داخلے کو لے کر اس نئے ضابطے کو نافذ کر دیا گیا ہے۔ حالانکہ نئے قوانین کی بنیاد پر داخلے آئندہ سال سے شروع ہوں گے۔ غور طلب ہے کہ یو جی سی کے ذریعہ پی ایچ ڈی داخلے کے لیے بنائے گئے یہ ضابطے تعلیمی سال 23-2022 سے نافذ ہوں گے۔

اس سے قبل یو جی سی نے ایم فل اور پی ایچ ڈی طلبا کو بڑی راحت فراہم کی ہے۔ یو جی سی نے راحت دیتے ہوئے ایم فل اور پی ایچ ڈی طلبا کے ذریعہ تھیسس جمع کرنے کی آخری تاریخ میں چھ ماہ کا ایکسٹینشن دیا ہے۔ یو جی سی کے ذریعہ جاری کی گئی اس ہدایت کے مطابق اب ایم فل اور پی ایچ ڈی کر رہے طلبا آئندہ سال 30 جون تک اپنی تھیسس جمع کروا سکتے ہیں۔ اس سے پہلے یہ تھیسس اسی سال 31 دسمبر تک جمع کروائی جانی تھی۔


یہ دوسرا موقع ہے جب یو جی سی نے تھیسس جمع کرنے کے لیے 6 مہینے کا ایکسٹینشن دیا ہے۔ اس سے پہلے مارچ ماہ میں 6 مہینے کا وقت بڑھایا گیا تھا۔ دراصل کورونا بحران کے سبب کئی طلبا وقت پر اپنی پی ایچ ڈی جمع نہیں کرا سکے ہیں۔ اسی وجہ سے یو جی سی نے تھیسس جمع کرنے کی مدت بڑھانے کا فیصلہ لیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔