گڈکری کو پھر ادھو ٹھاکرے کی دعوت، ’توہین ہو رہی ہو تو ہمارے ساتھ آئیے، ہم آپ کی جیت یقینی بنائیں گے‘

ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ''میں نے یہ بات 2 دن پہلے گڈکری سے کہی تھی اور آج پھر دہراتا ہوں کہ اگر آپ کی توہین ہو رہی ہے تو ہمارے ساتھ شامل ہو جائیے، ہم آپ کی جیت کو یقینی بنائیں گے۔‘‘

ادھو ٹھاکرے، تصویر آئی اے این ایس
ادھو ٹھاکرے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے ایک بار پھر مرکزی وزیر نتن گڈکری سے کہا کہ ’’اگر بی جے پی میں آپ کی توہین ہو رہی ہے تو آپ بی جے پی کو چھوڑ دیں اور ہماری مہاوکاس اگھاڑی کے ساتھ آجائیں۔ اگر آپ بی جے پی چھوڑ دیتے ہیں تو مہاراشٹر میں اپوزیشن پارٹیاں ایک ساتھ مل کر لوک سبھا انتخاب میں آپ کی جیت کو یقینی بنائیں گی۔‘‘

ادھو ٹھاکرے مشرقی مہاراشٹر کے ایوت محل ضلع کے پوسد میں ایک ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ’’یہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ وزیر اعظم مودی کے ساتھ کرپا شنکر سنگھ جیسے لوگوں کے نام بی جے پی کی پہلی فہرست میں شامل تھے، جنہیں بی جے پی علانیہ طور پر بدعنوان کہتی رہی ہے، لیکن اس فہرست سے نتن گڈکری کا نام غائب تھا۔‘‘ ٹھاکرے نے  مزید کہا کہ ''میں نے یہ بات گڈکری  سے دو دن پہلے کہی تھی اور آج میں اسے پھر دوہرا رہا ہوں کہ اگر آپ کی توہین کی جا رہی ہے تو بی جے پی چھوڑ کر مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) میں شامل ہو جائیے۔ ہم سب مل کر آپ کی جیت کو یقینی بنائیں گے۔ جب ہماری حکومت آئے گی تو ہم آپ کو وزیر بنائیں گے اور یہ اختیارات اور طاقت والا عہدہ ہوگا۔‘‘ واضح رہے کہ ایم وی اے میں شیوسینا (یو بی ٹی)، این سی پی (شرد چندر پوار)، کانگریس و دیگر پارٹیاں شامل ہیں۔


اس دوران ادھو ٹھاکرے نے شہریت (ترمیمی) ایکٹ کے نافذ کیے جانے کوانتخابی چال قرار دیا۔ ٹھاکرے نے کہا کہ ’’ہندو، سکھ، پارسی اور دیگر (پڑوسی ممالک سے) ہندوستان آنے کا خیرمقدم کرتے ہیں، لیکن اس  قانون کے نوٹیفکیشن کا وقت شکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے کیونکہ انتخابی شیڈول کا اعلان جلد ہونے والا ہے۔‘‘ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ’’آنے والے انتخابات میں ایک طرف بی جے پی ہے، جو مذاہب کی بنیاد پر لوگوں میں دشمنی پیدا کر رہی ہے اور آئین کو بدلنا چاہتی ہے اور دوسری طرف ’انڈیا‘ہے جو دیش بھکتوں کا اتحاد ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’یہ الیکشن دیش بھکتوں اور دیش میں نفرت پھیلانے والوں کے درمیان ہوگا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔