ٹھاکرے اتحاد کے بعد مراٹھی یکجہتی پر زور، تقسیم کی سیاست کے خلاف اُدھو ٹھاکرے کا انتباہ

شیو سینا (یو بی ٹی) اور مہاراشٹر نونرمان سینا کے اتحاد کے بعد ادھو ٹھاکرے نے مراٹھی اتحاد کی اپیل کی اور بی جے پی پر تقسیم کی سیاست کا الزام لگایا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ممبئی میں شیو سینا (یو بی ٹی) اور مہاراشٹر نونرمان سینا کے اتحاد کے اعلان کے بعد منعقد مشترکہ پریس کانفرنس میں ادھو ٹھاکرے نے مراٹھی سماج سے اتحاد اور یکجہتی کی اپیل کرتے ہوئے بی جے پی پر سخت تنقید کی اور کہا کہ تقسیم کی سیاست مہاراشٹر کو کمزور کر دے گی۔

ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے دوران بی جے پی نے منفی مہم چلائی اور مراٹھی عوام کو تقسیم کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مراٹھی سماج ایک بار پھر بٹ گیا تو اس کے نتائج سنگین ہوں گے۔ انہوں نے کہا، ’’اگر ہم پھر بٹ گئے تو ہم ختم ہو جائیں گے، اس لیے مراٹھی عوام کو نہ ٹوٹنا چاہیے اور نہ تقسیم ہونا چاہیے‘‘

انہوں نے اس پیغام کو پورے مہاراشٹر کے لیے قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ وقت باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ایک ساتھ کھڑے ہونے کا ہے۔ اُدھو ٹھاکرے نے واضح کیا کہ شیو سینا (یو بی ٹی) اور مہاراشٹر نونرمان سینا کا اتحاد محض انتخابی مجبوری نہیں بلکہ مراٹھی مانوس کے حقوق اور مہاراشٹر کے مفادات کے تحفظ کے لیے ہے۔ ان کے مطابق، اس اتحاد میں ریاست کا مفاد سب سے بڑی ترجیح ہے اور اسی بنیاد پر آئندہ سیاسی فیصلے کیے جائیں گے۔

اس موقع پر راج ٹھاکرے نے بھی اتحاد کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس لمحے کا مہاراشٹر کو طویل عرصے سے انتظار تھا، وہ آج آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر اور ممبئی کسی بھی ذاتی یا سیاسی اختلاف سے کہیں بڑے ہیں۔ راج ٹھاکرے نے دعویٰ کیا کہ آنے والے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخابات میں میئر مراٹھی ہی ہوگا اور وہ اسی اتحاد سے منتخب ہوگا۔


دونوں رہنماؤں کی مشترکہ موجودگی کو پارٹی کارکنان کے لیے برسوں کی سیاسی دوری کے خاتمے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ پنچایت انتخابات میں مایوس کن نتائج کے بعد شیو سینا (یو بی ٹی) اور مہاراشٹر نونرمان سینا کے کارکنان کو امید ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں یہ اتحاد بہتر نتائج لے کر آئے گا۔

ادھر ریاستی الیکشن کمیشن نے مہاراشٹر کی 29 میونسپل کارپوریشنوں کے انتخابات کا اعلان کر دیا ہے، جن میں بृहنمبئی، پونے اور پمپری چنچوڑ بھی شامل ہیں۔ ووٹنگ 15 جنوری کو ہوگی جبکہ ووٹوں کی گنتی 16 جنوری کو کی جائے گی۔ سیاسی مبصرین کے مطابق، ٹھاکرے اتحاد کے بعد بلدیاتی سیاست میں مقابلہ مزید سخت اور دلچسپ ہونے والا ہے۔

شیو سینا (یو بی ٹی) کی ترجمان پرینکا چترویدی نے کہا کہ موجودہ حکمراں اتحاد کے دور میں عوامی فلاح کے بجائے عوامی وسائل کی لوٹ مار ہوئی ہے۔ وہیں سنجے راؤت نے اسے مہاراشٹر کی سیاست کا ’بہت بڑا دن‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف خاندانی نہیں بلکہ مکمل سیاسی اتحاد ہے، جس کا براہِ راست فائدہ بی ایم سی اور دیگر بلدیاتی انتخابات میں دکھائی دے گا۔

سیاسی مبصرین کے مطابق، ٹھاکرے برادران کا یہ اتحاد بی ایم سی انتخابات میں طاقت کے توازن کو بدل سکتا ہے اور ممبئی کی سیاست کو نئی سمت دے سکتا ہے۔