یو اے پی اے معاملہ: صحافی صدیق کپن کی درخواست ضمانت الٰہ آباد ہائی کورٹ سے مسترد

جسٹس کرشنا پہل کی سنگل بنچ نے منگل کو اس معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا، آج فیصلہ سناتے ہوئے ان کی درخواست ضمانت نامنظور کر دی گئی

الہ آباد ہائی کورٹ، اتر پردیش / تصویر آئی اے این ایس
الہ آباد ہائی کورٹ، اتر پردیش / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: ہاتھرس عصمت دری کیس کے سلسلے میں غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام قانون (یو اے پی اے) کے تحت مقدمہ کا سامنا کرنے والے صحافی صدیق کپن کی درخواست ضمانت الہ آباد ہائی کورٹ نے مسترد کر دی ہے۔ جسٹس کرشنا پہل کی سنگل بنچ نے منگل کے روز اس معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔

یوپی کے متھرا کی ایک مقامی عدالت کی طرف سے گزشتہ 7 جولائی کو ان کی درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد کپن نے عدالت عالیہ کا رخ کیا تھا۔

دہلی میں مقیم صحافی کپن کو اکتوبر 2021 میں ایک دلت خاتون کے قتل کے بعد ہاتھرس جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر یو اے پی اے کے تحت اور بغاوت کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ کپن اس وقت اتر پردیش کی ایک جیل میں بند ہے۔


متھرا کی عدالت نے کپن کی درخواست ضمانت اس بنیاد پر مسترد کی تھی کہ بادی النظر کپن اور دیگر شریک ملزمان ہاتھرس اجتماعی عصمت دری کے واقعے کو کور کے لیے اتر پردیش جا رہے تھے، تاہم ان کا مقصد نظم و نسق کی صورت حال کو بگاڑنے کی کوشش کرنا تھا۔

بعد ازاں اگست 2021 میں سیشن کورٹ نے صحافی کے خلاف مزید تفتیش کے لیے یوپی پولیس کی طرف سے دائر درخواست کو بھی مسترد کر دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔