علی گڑھ: عید کی نماز کو لے کر دو فریق متصادم، کئی زخمی، 15 سے زائد افراد زیر حراست، حالات کشیدہ

علی گڑھ میں دادوں قصبہ واقع مسجد میں عید کی نماز ادا کرنے کو لے کر دو فریقوں کے درمیان تنازعہ پیدا ہو گیا جس نے پتھربازی کی شکل اختیار کر لی۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں فریقوں میں تنازعہ کافی پرانا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے علی گڑھ واقع دادوں قصبہ میں عید کی نماز کو لے کر دو فریق متصادم ہو گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں جانب سے خوب پتھر بازی ہوئی جس میں کم از کم 4 لوگ زخمی ہو گئے۔ اس واقعہ کی اطلاع جیسے ہی مقامی پولس کو ملی، وہ جائے واردات پر پہنچے اور حالات کو قابو کرنے کی کوششیں شروع کر دیں۔ اس درمیان کچھ لوگوں کے ذریعہ پولس کے ساتھ بھی نازیبا سلوک کیے جانے کی باتیں سامنے آ رہی ہیں۔

کچھ میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ ہنگامہ مسجد میں عید کی نماز ادا کرنے کو لے کر شروع ہوا تھا جو پتھر بازی تک پہنچ گیا۔ پولس نے کسی طرح حالات کو قابو کیا اور 'علی گڑھ میڈیا ڈاٹ کام' نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ دونوں فریقین میں سے 15 سے زیادہ لوگوں کو ماحول خراب کرنے کے الزام میں جیل بھیجا گیا ہے۔ چونکہ علاقے میں حالات کشیدہ ہیں اس لیے پولس مسجد کے پاس تعینات ہے۔


'علی گڑھ میڈیا ڈاٹ کام' کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہنگامہ میواتیوں اور قریشیوں کے درمیان کا ہے اور انھوں نے ہی مسجد میں نماز پڑھنے کو لے کر آپس میں پتھربازی کی۔ بتایا جاتا ہے کہ ان دونوں فریقوں کے درمیان تنازعہ کافی پرانا تھا اور عید کے موقع پر ہنگامہ زیادہ بڑھ گیا۔

قابل ذکر ہے کہ کورونا وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے پورے ملک میں اس وقت لاک ڈاؤن ہے اور کسی بھی طرح کی مذہبی تقریبات کے انعقاد پر پابندی عائد ہے۔ یہی وجہ ہے کہ علماء و مفتیان کرام نے سبھی لوگوں سے پہلے ہی اپیل کر رکھی تھی کہ وہ گھروں میں ہی نماز پڑھیں۔ اس اعلان کے باوجود علی گڑھ کےد ادوں قصبہ واقع مسجد میں عید کی نماز ادا کرنے کو لے کر ہوا ہنگامہ افسوسناک ہی نہیں، شرمسار کر دینے والا بھی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔