پاکستان ہائی کمیشن کے دو عہدیداراوں کو ملک بدر کیا گیا

پاکستانی ہائی کمیشن یقینی بنائیں کہ کمیشن کا کوئی رکن ایسی سرگرمی میں ملوث نہ ہو جو ہندستان سے دشمنی والی ہو اور نہ ہی ایسا سلوک کرے جو سفارتی وقار کے منافی ہو۔

سوشل میڈیا، فائل تصویر 
سوشل میڈیا، فائل تصویر
user

یو این آئی

ہندستان نے پاکستانی ہائی کمیشن کے دو افسران کو جاسوسی کی سرگرمیوں ملوث ہونے کی وجہ سے پکڑے جانے پر انہیں 24گھنٹے کے اندر ملک چھوڑ دینے کے لئے کہا ہے۔

پاکستانی ہائی کمیشن کے دو ملازمین عابد حسین اور طاہرخان کمیشن میں بطور ویزا اسسٹنٹ کام کرتے ہیں اور پاکستانی شہری ہیں ۔ دہلی پولیس نے جب ان دونوں کو رنگے ہاتھوں پکڑا تو انہوں نے خود کو ہندوستانی شہری بتایا اور اپنے دعوے کے حق میں فرضی آدھار کارڈ بھی پیش کئے لیکن بعد میں انہوں نے پاکستانی ہونے کا اعتراف کر لیا۔ دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں آئی ایس آئی کے لئے کام کرتے ہیں۔


وزارت خارجہ نے کل دیر رات بتایا کہ نئی دہلی میں واقع پاکستانی ہائی کمیشن کے دوافسران کو ہندستانی سیکورٹی ایجنسیوں نے جاسوسی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے آج حراست میں لیا تھا۔ حکومت نے دونوں افسران کو غیرسفارتی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی بنیاد پر ناپسندیدہ قرار دے دیا ہے اور انہیں چوبیس گھنٹے کے اندر ملک چھوڑ دینے کے لئے کہا ہے۔

وزارت خارجہ نے پاکستانی ہائی کمیشن کے انچارج کو ان افسران کی ہندستانی سیکورٹی کے خلاف سرگرمیوں کے سلسلہ میں ایک احتجاجی خط سونپا اور ان سے کہا گیا کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ پاکستانی ہائی کمیشن کا کوئی رکن ایسی سرگرمی میں ملوث نہ ہو جو ہندستان سے دشمنی والی ہو اور نہ ہی ایسا سلوک کرے جو سفارتی وقار کے منافی ہو۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔